هدیه مبلغین



جناب زکریا اور حضرت مریم :                                   

قرآن کریم کے مطابق جن افراد کو غیر منتظر رزق ملا ان میںسے ایک جناب مریم سلام اللہ علیہا ہیں جن کا مسلسل عبادت الٰھی میں مشغول رہنا باعث بنا کہ ان پر طرح طرح کی نعمتیں نازل ہوں . قرآن نے حضرت زکریا علیہ السلام کے حضرت مریم کے پاس حالت عبادت میں جانے کی داستان کو یوں نقل کیا ہے :

((وکفّلھا زکریا کلّما دخل علیھازکریا المحراب وجد عندھا رزقا قال یا مریم أنیّ لک ھذا قالت ھو من عند اللہ أنّ اللہ یرزق من یشاء بغیرحساب ))

ترجمہ:اور زکریا نے اس کی کفالت کی کہ جب زکریا محراب میں داخل ہوتے تو مریم کے پاس رزق دیکھتے اور پوچھتے کہ یہ کہاں سے آیا اور مریم جواب دیتیں کہ یہ سب خدا کی طرف سے ہے وہ جسے چاہتا ہے رزق بے حساب عطا کردیتا ہے.

       امام باقر علیہ السلام سے نقل ہوا ہے کہ جناب مریم سلام اللہ علیہا Ú©Û’ پاس گرمیوں میں سردیوں Ú©Û’ Ù¾Ú¾Ù„ اور سردیوں میں گرمیوں Ú©Û’ Ù¾Ú¾Ù„ آیا کرتے تھے .جب حضرت زکریا علیہ السلام Ù†Û’ یہ غیر طبیعی چیزیں دیکھں تو خدا وند

متعال سے اولاد کی دعا کی اگرچہ ان کی زوجہ بوڑھی ہو چکی تھیں اور ان کی یہ دعا قبول ہوئی .

     یہ آیت اور اس طرح Ú©ÛŒ دوسری آیات ہمیں یہ بتاتی ہیں کہ جس جھان Ú©Ùˆ ہم عالم اسباب Ú©Û’ نام سے پہچانتے ہیں وہ مستقل نہیں ہے. اور خدا وند متعال غیر طبیعی اسباب Ú©Û’ ذریعہ سے بھی اپنے نیک بندوں Ú©ÛŒ مدد فرماتا ہے.لیکن شرط یہ ہے کہ پہلے انسان اپنے آپ Ú©Ùˆ متّقی تو بنائے .اس Ú©Û’ بعد دیکھنا کہ کیسے دنیا اس Ú©Û’ سامنے مسخر ہوتی ہے .

دو یتیم بچوں کا واقعہ:         

انسان کے نیک اعمال کا فائدہ جس طرح اس کی اپنی ذات کو ہوتا ہے اسی طرح اس کی آنے والی نسلوں کو بھی ہوتا ہے قرآن مجید نے حضرت موسیٰ اور حضرت حضر کی داستان کو یوں نقل کیا ہے : ((موسیٰ نے خضر سے کہا کیا مجھے اپنے ساتھ لے چلو گے تاکہ تمھارے سے علم سیکھ سکوں ؟ اس نے کہا تم صبر نہیں کرپاو گے ان مسائل پر جن کے بارے میں آگاہ نہیں ہو.آنحضرت نے کہا : انشاء اللہ صبر کروں گا

١۔ تفسیر عیاشی ذیل آیت مذکورہ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next