هدیه مبلغین



     اللہ Ú©Û’ رسولۖ Ù†Û’ فرمایا : کیا ایک معاملہ کرو Ú¯Û’ ؟کہا کونسا ØŸ فرمایا: ایک Ú©Ùˆ تم Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دو، دو Ú©ÛŒ ہم تمہیں Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ دے دیتے ہیں .اب جو صحابہ کرام پاس بیٹھے تھے حیران ہو گئے کہا : بھئی اب چھوٹ کا زمانہ آیا ہے ہم تو اسلام لانے میں جلدی کربیٹھے.

         فرمایا: ایک تم Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دو ØŒ دو Ú©ÛŒ ہم تمہیں رخصت دے دیتے ہیں .

 ÛŒÛ کہنے لگا: میں اس پر راضی ہوں ایک چیز Ú©Ùˆ آپ Ú©ÛŒ خاطر Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ Ú©Ùˆ تیار ہوں.

 ÙØ±Ù…ایا : جھوٹ بولنا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دے .باقی دو کا میںضامن ہوں .اس Ù†Û’ قبول کرلیا اور خوشی خوشی اٹھ کر Ú†Ù„ دیا . اب سارا دن اندھیرا چھانے کا انتظار کرتا رہا جیسے ہی رات ہوئی تو چوری کرنے Ú©Û’ ارادہ سے نکلا . ایک ایسے مکان Ú©Û’ پاس پہنچا جس میں کوئی نہیں اور سامان سے بھرا ہوا ہے . اس Ù†Û’ اطمینان سے چادر بچھائی اور ایک سے ایک چیز Ú†Ù† کر رکھنا شروع Ú©ÛŒ . جب Ú¯Ù¹Ú¾Ú‘ÛŒ باندھ Ú©ÛŒ تو کہا : تھوڑی دیر آرام کر لوں اس Ú©Û’ چلوں گا . اب جیسے بیٹھا تو سوچنے لگا کہ اللہ  Ú©Û’ نبی سے وعدہ کر Ú©Û’ آیا ہوں کہ جھوٹ نہیں بولوں گا .اور یہ سامان Ù„Û’ کر بازار میں بیچنے گیا تو لوگوں Ù†Û’ پوچھا کہ یہ سامان کہاں سے لایا ہوں تو کیا کہوں کہ شام سے قافلہ آیا تھا اس سے خریدا ØŒ یہ تو جھوٹ ہو جائے گا . اگر شراب خانہ سے واپس جا رہا اور کسی Ù†Û’ پوچھ لیا تو کیا جواب دوں گا .

عزیزان گرامی ! اسلام نے اسی لئے فکر کی دعوت دی ہے کہ ہر انسان ہر روزسونے سے پہلے فکر کرے کہ آج میں نے کیا کیا کیا. اور پھر فرمایا :((تفکّر ساعة افضل من عبادة سبعین سنة))

 Ø§ÛŒÚ© لمحہ کاتفکر ستر سال Ú©ÛŒ عبادت سے بہتر ہے .

 Ø¢Ù¾ Ù†Û’ دیکھا کہ ایک لمحہ تفکر کرنے Ú©ÛŒ بنا پر یہ شخص سارے گناہوں Ú©Ùˆ ترک کر بیٹھا . کہا مجھے اب سمجھ آئی کہ اللہ Ú©Û’ رسول Ù†Û’ مجھ سے فقط جھوٹ ہی نہیں چھڑوایا بلکہ اس Ú©Û’ ذریعہ سے تینوں کاموں سے روک دیا . اب چونکہ اللہ Ú©Û’ رسول سے سب Ú©Û’ سامنے وعدہ کر چکا تھا لہذا سامان Ú©Ùˆ وہیں پہ چھوڑا اور سیدھا گھر پہنچا .نیند نہیں آرہی. اب تک جو اندھیرے Ú©ÛŒ تلاش میں تھا اب یہ انتظار کر رہا کہ کب سورج Ù†Ú©Ù„Û’ ،روشنی ہو اور وہ اللہ Ú©Û’ رسول Ú©ÛŒ خدمت میں پہنچ کر سچے مسلمان ہونے کا اظہار کرے .

     جیسے ہی صبح ہوئی سیدھا پیغمبرۖ Ú©ÛŒ خدمت میںپہنچا. کہا: یا رسول اللہ میں اپنے سچا مسلمان ہونے کا اظہار کرنے آیا ہوں . فرمایا : ٹھہر جاؤ ان صحابہ Ú©Ùˆ بھی بلا لیں جو Ú©Ù„ یہاں موجود تھے . سب Ú©Ùˆ بلایا گیا.اور پھر فرمایا : بتا اب کیا کہنا چاہتا ہے . کہنے لگا: یا رسول اللہ میں تو یہ سمجھ رہا تھا کہ آپ سے چھوٹ Ù„Û’ Ù„ÛŒ لیکن حقیقت میں آپ Ù†Û’ جھوٹ سے روک کر مجھے تمام گناہوں سے بچا لیا .

عزیزان گرامی! اسے کہتے ہیں طبیب دوار . جو مریض کوخالی ہاتھ واپس نہ پلٹائے . اب آپ نے دیکھا ؛ کہ پیغمبرۖ کے پاس جانے کا کتنا فائدہ ہوا کہ ایک بھٹکا ہوا انسان راہ راست پر آگیا . اسی طرح آج بھی اگر کوئی شخص وارثان رسول یعنی علماء کی صحبت میں رہے گا تو اپنی جھالت بھی دور کر سکتا ہے اور پھر کبھی گمراہ بھی نہیں ہوگا .

بارہواں درس



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next