هدیه مبلغین



 Ø¯Ù†ÛŒØ§ میں اعمال کا اثر(Ù¤)

وما أصابکم من مصیبة......

عزیزان گرامی! گذشتہ چند دنوں سے ہماری گفتگو انسان کے اعمال کے اس دنیا میں اثر کے بارے میں جاری تھی جس میں یہ عرض کیا گیا کہ اگر کوئی انسان نیک اعمال بجالاتے ہوئے اپنے ربّ کی اطاعت کرتا ہے تو اسے اس کے نیک اعمال کی جزا جہاں آخرت میں دی جائے گی وہاں اس دنیا میں بھی اسے پانچ قسم کے انعامات سے نوازا جائے گا جن میں سے ایک اس دنیا کی مشکلات کا حل ہونا ہے جسے بیانکر چکے اور دوسرا انعام جو عبد صالح کو اس دنیا میں عطا کیا جائیگا وہ بابرکت رزق کا ملنا ہے اور یہ انعامات اور لطف پروردگار اس عبد صالح کے ساتھ مخصوص نہیں ہے بلکہ اس کی نسلیں بھی اس کی وجہ سے ان انعامات سے بہرہ مند ہوتی ہیں جیسا کہ بیان کیا جا چکا اور آج بھی اس بارے میں دو روایتیں نقل کر رہے ہیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں :

 ((انّ اللہ لیخلف عبد الصالح من بعد موتہ فی أھلہ ومالہ Ùˆ ان کان أھلہ اھل السوء ثمّ قرء ھذہ الآیة الی آخرھا : وکان أبوھما صالحا))                   

خداوند متعال نیک بندے کے مال اورخاندان میں اس کی موت کے بعد اسکی جانشینی اپنے ذمہ لے لیتا ہے.اگرچہ اس کے گھر والے اچھے لوگ نہ ہوں. اور پھراس آیت کی آخر تک تلاوت کی: وکان أبوھما صالحا .

     ان آیات Ùˆ روایات Ú©ÛŒ روشنی میں اتنا معلوم ہوگیا کہ انسان Ú©Û’ نیک اعمال اس اور اس Ú©ÛŒ اولاد Ú©Û’ رزق میں بہت اثر رکھتا ہے انہیں نیک اعمال میں سے جو انسان Ú©Û’ رزق میں وسعت کا باعث بنتے ہیں ایک خدا Ú©ÛŒ بارگاہ میں دعا کرنا ہے آج پوری دنیا Ú©ÛŒ پریشانی یہی رزق Ùˆ معاش ہے اس دور میں ہر بندہ پریشان ہے کہ وہ کس طرح اپنے اور اپنے اہل Ùˆ عیال Ú©Û’ اخراجات Ú©Ùˆ پورا کرے. ماہ رمضان المبارک تو ہے ہی دعاؤں کا مہینہ ØŒ اس میں جتنی بھی دعائیں Ù¾Ú‘Ú¾ÛŒ جائیں Ú©Ù… ہیں.آج آپکو اس پریشانی سے نجات کا ایک نسخہ بتا رہے ہیں اگر خلوص نیّت Ú©Û’ ساتھ خدا Ú©ÛŒ ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے اس پر عمل کرو Ú¯Û’ تو انشاء اللہ رزق Ú©ÛŒ مشکل حل ہو جائے Ú¯ÛŒ.خاص طور پر میرے نوجوان دوست اس بات Ú©Ùˆ توجہ سے سنیں Ú¯Û’.راوی کہتا ہے میں Ù†Û’ امام صادق علیہ السلام سے درخواست Ú©ÛŒ کہ مولا مجھے وسعت رزق Ú©ÛŒ دعا تعلیم فرمائیں. تو آنحضرت Ù†Û’ مجھے یہ دعا تعلیم فرمائی جس بڑھ کر میں Ù†Û’ رزق میں مؤثر کسی چیز Ú©Ùˆ نہیں پایا . اور وہ دعا یہ ہے : ((اللھمّ ارزقنی من فضلک الواسع الحلال الطیب،رزقا واسعا حلالا طیبا بلاغا للدنیا Ùˆ الآخرة صبا صبا ھنیئا مریئا من غیر کدّ ولا منّ من أحد خلقک الا سعة من فضلک الواسع فانّک الواسع فانّک قلت: ((واسئلوا اللہ من فضلہ )) فمن فضلک أسأل Ùˆ من عطیتک أسأل Ùˆ من یدک الملاء أسأل ))

خدایا ! مجھے اپنے وسیع حلال و پاک رزق میں سے دنیاوآخرت میں رزق پاک، حلال ووسیع عطافرما.جو برکت والا ہو ،نہ تو اس میں زیادہ زحمت ہو اور نہ ہی مخلوق میں سے کسی کا احسان .اس لئے کہ تونے خود ہی تو فرمایا ہے کہ اللہ سے اس کے فضل کی درخواست کرو پس میں تجھ سے تیرے فضل وبخشش اور وسیع قدرت کی درخواست کرتا ہوں .

یقینا اگر کوئی شخص امام علیہ السلام کی تعلیم دی ہوئی اس دعا کو ہمیشہ دہراتا رہے تواسے دنیا میں روز گار کی مشکلات سے نجات مل سکتی ہے . خدا وند متعال تمام دوستوں اور بھائیوں کو مالی مشکلات سے نجات دے اور اپنے اہل وعیال کو حلال رزق کھلانے کی توفیق عطا فرمائے .

٣۔عمر کا طولانی ہونا :

انسان کے نیک اعمال کااثر جو اس دنیا میں ظاہر ہوتا ہے ان میں سے ایک اس کی عمر کا طولانی ہونا ہے اور بعض اعمال تو ایسے ہیں کہ ان میں تقوٰی بھی شرط نہیں ہے بلکہ اگر کوئی گنہگار شخص بھی انجام دے تواسے بھی اس کا اجر ضرور ملتا ہے جیسے صلہ رحمی وغیرہ . اور اس عمر کے طولانی ہونے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ انسان بسا اوقات بڑھاپے میں جا کر گناہوں سے پشیمان ہو جاتا ہے اور یہی چیز خدا کی رحمت کے اس کے شامل حال ہونے کا سبب بنتی ہے .



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next