هدیه مبلغین



تیرہواں درس

   دنیا میں اعمال کا اثر(Ù¡)

قال اللہ تبارک و تعالٰی فی کتا بہ المجید . بسم اللہ الرحمٰن الرحیم .و ما أصابکم من مصیبة فبما کسبت أیدیکم و یعفوا عن کثیر .

عزیزان گرامی ! تمام ادیان الٰھی اور خاص طور پر دین مقدس اسلام کی نگاہ میں انسان کی اہمیت اور اسکا مقام اس کے اعمال کا مرہون ہے . البتہ عمل سے مراد اعضا ء و جوارح کی حرکت نہیں ہے بلکہ انسان کی نیّت اور ا س کی معرفت کو بھی شامل ہے جیسا کہ خدا وند متعال نے بیان فرمایا :

((ولکلّ درجات ممّا عملوا وما ربّک بغافل عمّا یعملون ))

ترجمہ: اورہر ایک کے لئے اس کے اعمال کے مطابق درجات ہیںاور تمہارا پروردگار ان کے اعمال سے غافل نہیں ہے

نیز سورہ احقاف میں فرمایا :

 ((ولکلّ درجات ممّا عملوا Ùˆ لیوفّیھم أعمالھم ÙˆÚ¾Ù… لا یظلمون ))                    

ترجمہ: اور ہر ایک کے لئے اس کے اعمال کے مطابق درجات ہونگے اور یہ اس لئے کہ خدا ان کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دے دے اور ان پر کسی طرح کا ظلم نہیں کیا جائے گا .

     انسانی حقیقت  عمل Ú©Û’ سایہ میں ہے انسان کا نیک یا بد ہونا اس Ú©Û’ عمل Ú©Û’ تابع ہے .جناب نوح علیہ السلام سے خدا وند متعال کا یہ فرمان ((انّہ لیس من أھلک انّہ عمل غیر صالح)) اس میں ایک لطیف نکتہ یہ ہے کہ خدا Ù†Û’ یہ نہیں فرمایا : تمھارے بیٹے Ú©Û’ اعمال صالح نہیں ہیں بلکہ فرمایا : تمھارا بیٹا عمل صالح نہیں ہے .یہ اس بات Ú©ÛŒ طرف اشارہ ہے کہ انسان Ú©ÛŒ حقیقت اس کا عمل ہے اور انسان اپنے اعمال کا مجسمہ ہے . اب اگر اس Ú©Û’ اعمال نیک ہوں Ú¯Û’ تو وہ خود بھی نیک ہی ہو گا اور اگر اس Ú©Û’ اعمال برے ہوں Ú¯Û’ تو وہ خود بھی برا ہو گا.



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next