هدیه مبلغین



    جیسے سخت سے سخت آندھیاں اور طوفان پہاڑ Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ جگہ سے حرکت نہیں دے سکتے اسی طرح زمانہ Ú©Û’ حالات اور تبدیلیاں مومن پر کبھی اثر انداز نہیں ہوتے . اس Ú©Û’ عقیدہ Ú©Ùˆ کوئی Ø´Û’ متزلزل نہیں کرسکتی ØŒ اور یہی وہ زمانہ ہوتا ہے کہ جب ثابت قدم مومنین ØŒ Ø´Ú© وتردید Ú©Û’ شکار مومنین سے جدا ہوتے نظر آتے ہیں اس لئے کہ وہ ہر ایک Ú©ÛŒ بات Ú©Ùˆ قبول نہیں کرتے انہیں معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے امام Ù†Û’ یہ فرمایا ہے

((ہماری غیبت کے زمانہ میں اگر کوئی نئی بات یا نیاعقیدہ تمھارے سامنے پیش کیا جائے تو اس کے بارے میں مت جھگڑو بلکہ جس طرح عمل کرتے چلے آرے ہو اسی پر باقی رہو یہاں تک کہ ہمارا ظہور ہو ))( غیبت نعمانی)

    آج پوری دنیا میں عقیدے Ú©ÛŒ جنگ جاری ہے اور خاص طور پر ہمارا ملک اس کا میدان بنا ہواہے اوراس Ú©ÛŒ وجہ بھی ہماری جہالت ہے جس سے دشمن بھر پور فائدہ اٹھارہا ہے .اور ہم آپس میں Ù„Ú‘ رہے ہیں . ایسے حالات میں وہی اپنے ایمان Ú©Ùˆ بچا پائے گا جو ایمان مستقر کا حامل ہوگا . آج کہیں نماز Ú©Û’ تشھّد میں أشھد أنّ علیا ولی اللہ Ú©Û’ نہ Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ والوں Ú©Ùˆ دشمن اہل بیت کہا جارہا تو کہیں اذان میںسے اس مقدس گواہی Ú©Ùˆ نکالنے Ú©ÛŒ مذموم کوششیں کر Ú©Û’ جاہل مومنین Ú©Û’ ایمان کو، ان Ú©Û’ عقیدہ Ú©Ùˆ متزلزل کیا جارہا ہے لیکن جو مومنین اپنے امام Ú©Û’ فرمان سے آشنا ہیں وہ نہ ان Ú©ÛŒ بات پر توجہ کرتے ہیں اور نہ ان Ú©ÛŒ بات پر عمل کرتے ہیں بلکہ جس طرح علماء Ù†Û’ بیان فرمایا اور فقہاء Ù†Û’ فتوٰی دیا اور جس طرح پہلے عمل کر رہے اسی پر ثابت قدم ہیں. اسلئے کہ وہ جانتے ہیں کہ نہ ان Ú©Û’ اندر دین کادرد ہے اور نہ ہی اخلاص نام Ú©ÛŒ کوئی چیز، بلکہ ذاتیات Ú©ÛŒ جنگ ہے نام Ú©ÛŒ جنگ ہے شہرت Ú©ÛŒ جنگ ہے . جس میں نقصان مومنین کا ہورہا ہے مومنین Ú©ÛŒ صفوںمیں پھوٹ ڈالی جارہی ہے زمانہ Ú©Û’ امام Ú©Ùˆ پریشان کیاجارہا ہے.

دوسری روایت: امام علیہ السلام فرماتے ہیں (( المؤمن کالسّنبلة)) مومن گندم کی بالی کے مانند ہوتا ہے جس طرح گندم کی بالیاں ہوا کے ساتھ ساتھ مڑتی دکھائی دیتی ہیں لیکن پہاڑ کے مانند محکم ہوتی ہیں کبھی ٹوٹنے نہیں پاتیں.

اے نوجوانو! تم بھی اپنے عقیدہ میں پہاڑ کی طرح رہو،اسے دلیل سے مانواور اس پر ثابت قدم رہو. آج کچھ اور کل کچھ یہ درست بات نہیں ہے .آپ ایسے افراد کو جانتے ہوں گے جو آج اس کے مرید تو کل کسی اور کے مرید اور اس پہلے والے کے دشمن . یہ کام ابتداء ہی سے اشتباہ ہے اور عام طور پر ایسا کام جاہل افراد ہی کرتے ہیں کہ کسی کی ایک اچھی تقریر سن لی فورا اس کے مرید بن گئے اور اس کے پیچھے دوڑنے لگے ، اس سے بڑھکر کسی کو عالم تسلیم کرنے پر راضی ہی نہیں ہوتے ، لیکن جیسے ہی اس سے کوئی اشتباہ ہوا فورا اس کے مخالف بن گئے .

    بعض گھرانوں Ú©ÛŒ عورتیں بھی ایسی ہی ہوتی ہیں .شوہر Ù†Û’ دس سال بیس سال اچھاسلوک کیا ØŒ ہمیشہ ہر خواہش پوری Ú©ÛŒ لیکن ایک دن غصہ میں Ú©Ú†Ú¾ کہہ دیا یا کوئی خواہش پوری نہ کرسکا توفورا مزاج بگڑ گیا ØŒ پوری زندگی Ú©ÛŒ نیکیاں بھول گئیں اور بعض اوقات تو یہ جملے بھی زبان پہ جاری ہونے لگتے ہیں کہ تجھ سے تو پوری زندگی نیکی دیکھی ہی نہیں ØŒ معلوم ہے کہ اسے شروع ہی سے شوہر سے محبت نہیں تھی .

    یا اس Ú©Û’ برعکس ایک عورت گھر Ú©Û’ کاموں کوانتہائی سلیقے سے انجام دیتی ہے کھانا وقت پر آمادہ رکھتی ہے لیکن ایک دن غلطی سے دیر ہو گئی یا کھانا خراب ہو گیا تو ساری محبت ختم ہوگئی ،ڈانٹ پلانا شروع کردی .واضح ہے کہ پہلے ہی سے یہ محبت پہاڑ Ú©Û’ مانند نہیں تھی .

 Ø¹Ø²ÛŒØ²Ø§Ù† گرامی ! اگر کسی سے محبت کرو تو بھی پہاڑ Ú©Û’ مانند محکم اور اگر کسی Ø´Û’ پر عقیدہ رکھو تو بھی پہاڑ Ú©Û’ مانند محکم واستوار .یعنی انسان Ú©Ùˆ محکم ارادہ کا مالک ہونا چاہئے تاکہ اس Ú©ÛŒ دنیا اور آخرت سنور سکے ورنہ اگر Ø´Ú© Ùˆ تردید اور جھالت میں زندگی گذار دی تو دنیاو آخرت دونوں میں گھاٹا ہی گھاٹا ہو گا .

دسواں درس

جہالت کا دین پر اثر  (Ù£)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next