هدیه مبلغین



جھل Ú©ÛŒ دوسری قسم جھل تردید ہے یعنی انسان ھمیشہ Ø´Ú© Ùˆ تردید کا شکار رہے. ماتم ٹھیک ہے یا نہیں ØŒ نماز کوئی فائدہ پہنچاتی ہے یا نہیں ØŸ یا علی مدد کہنا درست ہے یا نہیں ØŸ تقلیدکرنا جائز ہے یا نہیں؟اور پھر کیا یہ مذہب بھی ٹھیک ہے یا نہیں ØŸ یا یہ کہ خدا بھی ہے یا نہیں ØŸ اسی طرح پوری زندگی Ø´Ú© وتردید میں گذار دیتا ہے جس اس Ú©ÛŒ دنیا بھی تباہ ہو جاتی ہے اور دین بھی. اس Ú©ÛŒ یہ حالت ویسے ہی ہے جیسے بدن Ú©Û’ اندر کوئی کانٹا ہو جو اسے ہر وقت اذیت پہنچاتا رہتا ہو . ایسے افراد خود تو گمراہ ہوتے ہی ہیں لیکن ساتھ دوسروں Ú©Ùˆ بھی گمراہ کردیتے ہیں اس لئے کہ جب انسان Ú©Û’ ذہن میں Ø´Ú© آگیا تو پھر وہ کوئی بھی فیصلہ نہیں کر پاتا . اور آج تو لوگوں Ú©Û’ عقیدوں Ú©Ùˆ خراب کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ انہیں دین ومذہب Ú©Û’ بارے میں Ø´Ú© میں مبتلا کردیں . جیسے آج پوری پوری کتابیں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ جارہی ہیں کہ نماز کا کوئی فائدہ نہیں ! تقلید کا کوئی فائدہ نہیں !کس لئے علماء Ú©ÛŒ طرف رجوع کریں ! اور پھر تعجب Ú©ÛŒ بات تو یہ ہے کہ ایسی کتابیں Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ والے خود Ú©Ùˆ عالم بھی کہلواتے ہیں اور لوگوں Ú©Ùˆ مسائل حل کروانے Ú©Û’ لئے اپنی طرف رجوع کرنے کا Ø­Ú©Ù… بھی دیتے ہیں . ایسے صاحبان سے ہمارا یہ سوال ہے کہ اگر شریعت میں کہیں پہ علماء Ùˆ فقھاء Ú©ÛŒ طرف رجوع کرنے کا Ø­Ú©Ù… نہیں دیا گیا تو آپ کس عنوان سے لوگوں Ú©Û’ پاس جاکر انہیں ایسی تبلیغ کر رہے اور کس عنوان سے آپ Ú©Ùˆ دعوت دی جاتی ہے . یقینا ایک عالم ہونے Ú©Û’ ناطے بلایا جاتا ہے اگرچہ حقیقت تو یہ ہے کہ یہ لوگ نہ صرف یہ کہ اہل بیت علیہم السلام Ú©Ùˆ مانتے نہیں بلکہ ان Ú©Û’ مقصد Ú©Û’ دشمن بھی ہیں اورضعیف مومنین Ú©ÛŒ جھالت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں اہل بیت علیہم السلام Ú©ÛŒ سیرت سے دور کرنے Ú©ÛŒ کوشش کر رہے ہیں اور یہی وہ  علماء ہیں جو دین کا مقدس لبادہ اڑھ کر مومنین Ú©Ùˆ نامحسوس طریقے سے دین سے دور کررہے ہیں امام عسکری علیہ السلام Ù†Û’ ان کا تعارف یوں کروایا :

 Ø¹Ø²ÛŒØ²Ø§Ù† گرامی ! ایسے علماء سوء سے بچنا اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ہم خود اور اپنی اولاد Ú©Ùˆ دین مبین اسلام Ú©ÛŒ نورانی تعلیمات سے مزیّن نہیں کرتے . اس لئے کہ جب ہمیں دین اور غیر دین Ú©ÛŒ پہچان ہی نہ ہو Ú¯ÛŒ تو پھر دشمنان اسلام Ùˆ اہل بیت علیہم السلام ہمیں اور ہماری اولاد Ú©Ùˆ آسانی سے گمراہ کر سکیں Ú¯Û’ لہذا خدارا علماء سے استفادہ کرتے ہوئے اس جھالت کا خاتمہ کرنے Ú©ÛŒ کوشش کریں.

     خداوند متعال مومنین Ú©Ùˆ یزید صفت عالم نماملاؤں Ú©Û’ شر سے محفوظ رکھے .

نواں درس

  جھالت کا دین پر اثر (Ù¢)

قا ل الامام المھدی علیہ السلام : آذانا جھلاء الشّیعة و حُمقائھم و من دینہ جناح البعوضة أرجح منہ .

عزیزان گرامی ! یہ امام زمانہ ارواحنا لہ الفداء کا فرمان ہے جس میں امام اپنے شیعوں سے ان Ú©ÛŒ جھالت Ú©ÛŒ شکایت کررہے کہ ہمارے ان شیعوں Ù†Û’ ہمیں اذیت Ú©ÛŒ ہے ہمیں دشمن سے بھی زیادہ نقصان پہنچایا ہے جو اپنی جھالت Ú©Û’ سبب دشمن Ú©Ùˆ یہ موقع دیتے ہیں کہ وہ ہماری بھی توہیں کرے اور ہمارے بے گناہ شیعوں کا قتل عام بھی کرے . آج جتنااپنے شیعہ، مذہب Ú©Ùˆ نقصان پہنچارہے ہیں شاید دشمن اسے تصور ہی نہ کر سکتا ہو یہ جاھل اپنی جھالت Ú©Ùˆ علم ظاہر کرتے ہوئے غلط عقائد Ú©Ùˆ آئمہ علیہم السلام یا مذہب شیعہ Ú©ÛŒ طرف منسوب کردیتے ہیں اور پھر دشمن اسی Ú©Ùˆ بہانہ بنا کر مومنین پر کفر Ùˆ شرک Ú©Û’ بے بنیاد فتوے لگا کر مساجد اور امام بارگاہوں میں ان کا بے گناہ خون بہاتا ہے .لیکن یاد رکھیں عزیزان گرامی !  بانیان مجالس اور سامعین محترم اس بے گناہ خون میں برابر Ú©Û’ شریک ہیں اس لئے کہ یہ بانیان مجالس Ú©ÛŒ ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے افراد Ú©Ùˆ دعوت دیں جو فرامین اہل بیت علیہم السلام سے لوگوں Ú©Ùˆ آگاہ کریں اور پھر خود بھی باعمل ہوں، ایسا نہ کہ  لوگوں Ú©Ùˆ تو تبلیغ کریں مگر خود نماز تک Ù† پڑھتے ہوں! لوگوں Ú©Ùˆ ماتم Ú©ÛŒ فضیلت بتاتے ہوں مگر خود زندگی میں کبھی ماتم کیا ہی نہ ہو .

عزیزان گرامی! یہ لوگ خائن ہیں، جاہل ہیں لیکن چونکہ ہم خود بھی تو دین سے آگاہی نہیں رکھتے کہ اچھے برے Ú©Ùˆ سمجھ سکیں لہذا ان Ú©Ùˆ ہمیں بے وقوف بنانے اور امام زمانہ ارواحنالہ الفداء Ú©Ùˆ اذیت پہنچانے کا موقع مل جاتا ہے                                                     ہماری گفتگو جہل Ú©ÛŒ دوسری قسم یعنی جھل تردید Ú©Û’ بارے میں تھی کہ مومن Ú©Ùˆ اپنے عقیدہ میں Ø´Ú© Ùˆ تردید کا شکار نہیں ہونا چاہئے اس لئے کہ Ø´Ú© انسانی روح Ú©Û’ لئے ایسے ہی ہے جیسے خدانہ کرے کسی Ú©ÛŒ آنکھ میں خار دار کانٹاچبھا ہوا ہو . کس قدر انسان پریشان ہوتا ہے اس کا بدن دکھی رہتا ہے اور جلد سے جلد اس Ú©Û’ علاج Ú©Û’ در Ù¾Û’ ہوتا ہے اسی طرح Ø´Ú© بھی انسان Ú©ÛŒ روح Ú©Ùˆ ھمیشہ پریشان کئے رکھتا ہے وہ کوئی بھی فیصلہ صحیح طرح سے نہیں کر پاتا . لہذا اس Ú©Û’ علاج میں بھی جلدی کرنا چاہئے اور پھر مومن توہے وہ جو Ø´Ú© Ú©Ùˆ عقیدہ میں آنے ہی نہیں دیتا .اس بارے میںامام صادق علیہ السلام سے دو روایتیں نقل کر رہا ہوں امام علیہ السلام فرماتے ہیں :

 ((ألمؤمن کالجبل الرّاسخ لا تحرّکہ العواصف))

مومن محکم پہاڑ کے مانند ہوتا ہے جسے آندھیاں اور طوفان اپنے مقام سے ہلا نہیں سکتے .



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next