هدیه مبلغین



    امام صادق علیہ السلام سے روایت نقل ہوئی ہے اسے آپکے سامنے نقل کررہا ہوں تا کہ جھل مرکب کامعنی تمھارے لئے مزید واضح ہو جائے . اور یہ بھی معلوم ہو جائے کہ جھل مرکب انسان Ú©Ùˆ بد بختی Ú©ÛŒ کس حدّ تک پہنچادیتا ہے .آپ Ú©Û’ Ú†Ú¾Ù¹Û’ امام علیہ السلام فرماتے ہیں :

    ایک شخص لوگوں Ú©Ùˆ درمیان بہت شہرت رکھتا تھالوگ اسے مستجاب الدعوات سمجھتے.اس قدر معروف تھا کہ میں سوچااس سے جا کر ملوں .امام علیہ السلام فرماتے ہیں ایک دن Ú©ÙˆÚ†Û’ میں کھڑا تھا اور اسکے ارد گرد  لوگوں Ú©ÛŒ بھیڑ تھی میرے ساتھ والے شخص Ù†Û’ بتایا : یابن رسول اللہ ! یہی وہ شخص ہے جس سے آپ ملنا چاہ رہے تھے . امام علیہ السلام فرماتے ہیں : میں Ø¢Ú¯Û’ بڑھا لیکن اس Ú©ÛŒ نگاہ جیسے ہی مجھ پر Ù¾Ú‘Ú¾ÛŒ لوگوں Ú©Ùˆ وہیں پہ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر Ù†Ú©Ù„ گیا . ہم بھی اس Ú©Û’ پیچھے پیچھے Ú†Ù„Û’ تاکہ خلوت میں اس سے بات کر سکیں.

    امام علیہ السلام فرماتے ہیں : یہ شخص ایک تنور پرپہنچا وہاں سے دو روٹیاں چرائیں اور باہر Ù†Ú©Ù„ آیا ØŒ اس Ú©Û’ بعد ایک دوکان میں داخل ہوا وہاں سے دو انار چرائے اور باہر Ù†Ú©Ù„ آیا . وہاں سے سیدھا ایک خرابہ میں داخل ہواوہ روٹیاںاور انار وہاں ( چار آدمیوں Ú©Ùˆ )صدقہ دیا اور اب جیسے ہی باہر آیا تو میں Ù†Û’ اسے روک کر پوچھا کہ یہ کیسا عمل تھا جو تو Ù†Û’ انجام دیا ØŒ کہنے لگا : میں Ù†Û’ کیا کیا ہے ! میں Ù†Û’ کہا : میں تمھاری تمام تر حرکات Ú©Ùˆ دیکھ رہا تھا . کہنے لگا : تو کون ہے ØŸ میں Ù†Û’ کہا : میں جعفر بن محمد ہوں .جیسے اس شخص Ù†Û’ سنا تو کہنے لگا : تو فرزند پیغمبر Û– ہے اور قرآن نہیں جانتا ØŒ قرآن کہہ رہا ہے :

((من جاء بالحسنة فلہ عشر أمثالھا و من جاء بالسیئة فلا یجزٰی الاّ مثلھا ))

ترجمہ: جو شخص بھی نیکی کرے گا اسے دس گنا اجر ملے گا اور جو برائی کرے گا اسے اتنی ہی سزا ملے گی .

    میں Ù†Û’ کہا : اس آیت کا آپ Ú©Û’ اس عمل سے کیاتعلق ہے ØŸ کہنے لگا : میں Ù†Û’ دو انار اور دو روٹیاں اٹھائیں جن Ú©Û’ بدلے میں مجھے چار گناہ ملے جبکہ انہیں صدقہ کرنے پر مجھے چالیس نیکیاں مل گیئں . اب اگر چالیس میں سے چار Ú©Ùˆ Ú©Ù… کر دیا جائے تو پھر بھی میرے نامہ عمل میں چھتیس نیکیاں تو آگئیں . اور یہ کتنا مفید معاملہ ہے .! میں Ù†Û’ کہا : ((ثکلتک أمّک)) تیری ما Úº تجھ پر گریہ کرے تو Ù†Û’ تو ایک نیکی بھی نہ پائی بلکہ آٹھ گناہ تمہارے نامہ اعمال میں Ù„Ú©Ú¾ دئیے گئے . چار چوری کرنے Ú©Û’ اور چار مالک Ú©ÛŒ اجازت Ú©Û’ بغیر ان چیزوں Ú©Ùˆ دوسروں Ú©Ùˆ دینے Ú©Û’ .  اور پھر فرمایا : دیکھا جھل مرکب انسان Ú©Û’ سا تھ کیا کرتا ہے .

    ممکن ہے آپ اس روایت سے تعجب کریں لیکن کیا ہمارے پاس ایسے افراد Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ ہے جو Ú©Ù… تولتے ہیں مہنگا بیچتے ہیں اور سال سال سامان Ú©Ùˆ سٹور کئے رکھتے ہیں تاکہ جب مہنگا ہو تب بیچیں . لوگوں کا خون چوستے ہیں اور سال میں ایک آدھی مجلس کروا دی اور سمجھ لیا کہ ہماری بخشش ہو گئی ØŒ ہم Ù†Û’ تو بہت بڑا کام کر دکھایا . ہم سے بڑا تو کوئی مومن ہے ہی نہیں . کیا فرق ہے اس میں اور اس چوری کرنے والے میں . اس Ù†Û’ چوری Ú©ÛŒ راہ خدا میں صدقہ کردیا ،اس Ù†Û’ لوگوں کاخون چوسا ØŒ غریبوں کا مال کھایا اور امام حسین  Ú©ÛŒ مجلس کروا دی .!

     ایک خاتون ساری رات عبادت الھی میں مشغول ہے کبھی دعائے توسل Ù¾Ú‘Ú¾ رہی تو کبھی زیارت عاشورہ، پوری رات گریہ وبکاء میں گذار دی لیکن شوھر اس بیوی سے تنگ ہے اس کا حق کھا رہی . اس عورت اور اس چورمیں، اس Ù†Û’ بھی دوسروں کا حق کھایا یہ بھی شوہر کا حق کھا رہی .

    اسی طرح ایک شخص صدقات Ùˆ خیرات کررہا مگرگھر والے اچھا کھانے Ú©Ùˆ اچھا پہننے Ú©Ùˆ ترس رہے ØŒ اسے اتنا بھی معلوم نہیں :

  (( چراغی کہ بہ خانہ روا است بہ مسجد حرام است))



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next