هدیه مبلغین



((نعم العون علی التقوٰی الغنٰی ))

تقوٰی حاصل کرنے کے لئے مال بہترین مدد گار ہے .

اسی طرح امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں

((اسألوا اللہ الغنٰی فی الدنیا و العافیة ))

خدا سے دنیا میں تونگری اورعافیت طلب کرو.  

     ایسا مال دنیا جو انسان Ú©Û’ حرص Ùˆ طمع ØŒ لالچ Ùˆ حسداور شہرت طلبی کا باعث Ù†ÛŒ بنے بلکہ اسے راہ خدا میں ØŒ راہ حسین میں خرچ کرنے Ú©Û’ لیے طلب کرے تو وہ دنیا Ú©ÛŒ محبت نہیں کہلائے گا . اس لئے کہ دنیاکی محبت ایسی چیز Ú©Ùˆ کہا جاتا ہے جو انسان Ú©ÛŒ آخر ت Ú©Û’ لئے مانع بنے ،اسے سعادت اخروی تک پہنچنے سے روک رہی ہو ورنہ ہرطرح کا مال ،مال دنیاشمار نہیں ہوتا

     بہر حال اگر دنیا Ú©ÛŒ محبت ØŒ خدا Ú©ÛŒ محبت ،۔ اہلبیت علیہم السلام Ú©ÛŒ محبت Ú©Û’ مقابلہ میں آجائے تو دنیا Ú©ÛŒ محبت Ú©Ùˆ محبت خدا، محبت رسولۖ  اور محبت آل رسول پر قربان کر دینا چاہئے .

    آنے والے چند دن ہماری گفتگو کا محور انسان Ú©Û’ اعمال کا اس دنیا میں اثر رہے گا .

عزیزان گرامی ! یہ دنیا عمل کا مقام ہے انسان جو کچھ انجام دے گا اس کا نتیجہ بعض اوقات یہاں پر پا لے گا یا پھر آخرت میں .جیساکہ قرآن کریم نے ارشاد فرمایا :

((ا لّذی خلق الموت والحیاة لیبلوکم ایّکم أحسن عمل))



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next