آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



نماز کے یہی اجزا ہیں کہ جو مسلسل (ایک کے بعد ایک ادا کئےجائیں گے جس طرح میں نے ان کو تمہارے سامنے گنوایا اور بیان کیا ہے ایک کے بعد ایک ان میں بعض جزءکا تمسک بعض جزء سےہے اس کے اجزاء میں اتنا فاصلہ نہ ڈالا جائے کہ اس سے نماز کی وحدت اور ہیت میں خلل پڑجائے ۔

سوال: آپ نے مجھ سے قنوت کے بارے میں بیان نہیں کیا حالانکہ آپ اپنے ہاتھوں کو بلند کرکے نماز میں قنوت پڑھتے ہیں؟

جواب: قنوت نماز پنجگانہ اور دوسری نمازوں میں ایک مرتبہ مستحب ہے،سوائے نماز شفع کے، دوسری رکعت میں دونوں سوروں کے بعد اور رکوع سےپہلے اپنے دونوں ہاتھوں کو قنوت کے لئے بلند کرو اگر تمہارا ارادہ اس مستحب کام کو کرنے کا ہوتو ۔

سوال: کیا کوئی ایسا ذکر معین ہے کہ جس کو میں قنوت میں پڑھوں؟

جواب: نہیں‘تم قنوت میں قرآن کی آیتیں پڑھ سکتے ہوکہ جن میں خداوند عالم سے ایسی دعا کی گئی ہو کہ جس کو تم چاہتےہو،اوراپنے رب سے مناجات اور جو بھی دعاچاہو اس سے کرو ۔

سوال آپ سے مجھے معلوم ہو گیا کہ مجھے کس طرح نماز پڑھنا چاہئے اور کیا پڑھوں یا نماز کے ہر جزء کو کس طرح انجام دوں اب چاہتا ہوں کہ آپ سے ان چیزوں کے بارے میں سوال کروں کہ جن سے نماز باطل ہوجاتی ہے ۔

سوال: اگر وہ چیز یں مجھ سے سرزد ہوجائیں تو کیا مجھ پر دوبارہ نماز واجب ہے؟

جواب : ہاں میں ان کے بارے میں تم کو بتاتا ہوں ۔

۱ نماز کے ارکان میں سے عمداً نیت یا تکبیرة الاحرام یا رکوع یا سجود وغیرہ کا چھوٹ جانا ۔

۲ درمیان نماز نمازی سے حدث صادر ہونا ( اور اگرچہ آخری سجدہ کے بعد سہواً یا اضطراراً بھی حدث صادر ہوجائے)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next