آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



جواب: ہرگز نہیں کیا میں نے تم سے نہیں کہا کہ وہ چار رکعتی نماز ہے لیکن میں نے آپ کو دورکعت پڑھتے دیکھا ہے؟

والد کیا ہم سفر میں تھے؟۔

جی ہاں ۔

والدیہ صحیح ہے پس چار رکعتی نمازنماز ظہر عصر عشاء سفر میں دو رکعت ہوجاتی ہیں جب کہ نیچے بیان کی ہوئیں ان میں قصر کی شرطیں پائی جائیں ۔

۱ جب کسی شخص کے سفر کا قصد اپنے رہنے کی جگہ تقریباً(کلو میڑ) یا زیادہ ہو،چاہے یہ دوری فقط جانے کے لئے ہو یا آنے جانے کے لئے ہو ۔

سوال: مجھے وضاحت کے ساتھ بتائیے؟

جواب: جب مسافر کسی ایسے شہر کا سفر کرے جو تمہارے وطن سے(۴۴ کلو میڑ) یا زیادہ دور ہوتو اس پر اپنی نماز میں قصر واجب ہے،اس طرح کہ وہ چار رکعت والی نماز کو فقط دورکعت پڑھے اور اسی طرح کوئی مسافر کسی ایسے شہر کا سفر کرے کہ جس کی مسافت اس کے وطن کی جگہ سے (۲۲کلو میڑ) ہو اور اسی روز اس کی واپسی کا بھی ارادہ ہو تو اپنی نماز کو قصر کرے گا ۔

سوال: کس جگہ سے سفر کی ابتداء کا حساب کیا جائیگا؟

جواب: سفر کی ابتداء کا حساب شہر کے آخری مکان سے کیا جاتاہے ۔

۲ مسافر اپنے سفر کے ارادہ پر باقی رہے،اگر درمیان سفر اپنی رائے بدل دے تو پھر نماز پوری پڑھے گا مگریہ کہ اس کا ارادہ اپنے وطن کی طرف لوٹنے کا ہو اور اس کا یہ طے کیا ہوا راستہ آنے جانے کو ملا کر قصر کی مسافت کی مقدار تک پہنچ گیا ہو تو پھر اس پر نماز کا قصر پڑھنا واجب ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next