آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



جواب: نماز آیات سوائے حیض ونفاس والی عورتوں کے تمام مکلفین پر چاند گہن سورج گہن چاہے ذرا سا ہی کیوں نہ ہو(زلزلہ کے وقت) واجب ہے اور ہروحشت ناک آسمانی حادثہ کے وقت جیسے بجلی کی کڑک وگرج،سرخ وسیاہ آندھی وغیرہ کے وقت اور اسی طرح وحشت ناک زمینی حادثات کے وقت جیسے زمین کا ایسا پھٹ جانا اور دھنس جانا کہ جس میں عام لوگ خوف زدہ ہوجائیں نماز آیات کو فرادا پڑھا جاتا ہے اور چاند گہن اور سورج گہن میں جماعت سے بھی پڑھا جاتاہے ۔

سوال: نماز آیات کب ادا کی جاتی ہے۔؟

جواب: سورج گہن اور چاند گہن میں شروع گہن سے ختم گہن تک۔

سوال: زلزلوں میں وبجلی کی کڑک وگرج میں اور ہر آسمانی یا زمینی وحشت ناک حادثات کے وقت(کلاصۃاً)نماز آیا ت کب پڑھی جائے؟

جواب: ان میں نماز کا وقت کوئی معین نہیں بلکہ جیسے ہی حادثات رونما ہوں ویسے ہی نماز کو بجالایا جائے مگر یہ کہ حادثہ کا وقت وسیع ہوتو اس کی نماز کو اتنے وقت میں بجالایا جائے کہ اس حادثہ کا زمانہ ختم نہ ہواہو ۔

سوال: نماز آیات کو کس طرح پڑھوں؟

وہ دورکعت ہے اورہر رکعت میں پانچ رکوع ہیں ۔

سوال: وہ کس طرح؟

جواب: پہلے تکبیر کہو پھر سورہ فاتحہ کی تلاوت کرو اس کے بعد کسی دوسرے سورہ کو کامل پڑھو، پھر رکوع کرو جب تم اپنا سررکوع سے اٹھاؤ تو پھر سورہ الحمد اور ایک کامل سورہ پڑھو پھر رکوع کرو اسی طرح پانچ رکوع کرو ۔

جب تم اپنا سر رکوع سے بلند کرو تو سجدے کے لئے جھک جاؤ اور دوسجدوں کو اسی طرح کرو کہ جس طرح تم ہمیشہ نماز میں سجدے کرتے ہو ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next