آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



سوال: اور اگر وہ اپنے تحیر اور شک پر باقی رہے تو؟

جواب: اس وقت زیادہ تفصیل سے بیان کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہاں پرہر ایک جگہ کا مخصوص حکم ہے میں یہاں مختصر طور پر کچھ کو بیان کرتا ہوں ۔

(۱) جس شخص نے تیسری اور چوتھی رکعت میں شک کیا اس وقت وہ چار رکعت پر بنا رکھے اور اپنی نماز تمام کرے پھر نماز کے بعد دو رکعت نماز بیٹھ کریا ایک رکعت نماز کھڑے ہو کر پڑھے اس نماز کونماز احتیاط کہتے ہیں ۔

(۲) دوسرے سجدے میں داخل ہونے کے بعد چوتھی اور پانچویں رکعت میں اگر کوئی شک کرے (یعنی اپنی پیشانی سجدہ کرنے والی چیز پر رکھے چاہے ابھی ذکر شروع نہ بھی کیا ہو) تو جار پر بنا رکھے اور نماز کو تمام کرنے کے بعد دو سجدہ سہو بجالائے ۔

(۳) دوسرے سجدے میں داخل ہونے کے بعد اگر کوئی دوسری اور تیسری رکعت میں شک کرے تو تین پر بنا رکھے اور اس کے بعد چوتھی بجالائے،اس کے بعد نماز کو ختم کرکے (ایک رکعت کھڑے ہو کر) نماز احتیاط پڑھے ۔

سوال: نماز احتیاط کس طرح پڑھی جائیگی؟

جواب: اپنی نماز کو تمام کرنے کے بعد داہنے اور بائیں توجہ کئے بغیر اور مبطلات نماز میں سے کسی مبطل کو انجام دیئے بغیر نماز احتیاط کو شروع کرے تکبیر کہے پھر سورہ الحمد پڑھے (آہستہ) اور اس میں دوسرا سورہ واجب نہیں ہے،پھر رکوع کرے،پھر سجدہ کرے،اگر نماز احتیاط ایک رکعت پڑھ رہا ہے تو تشہد وسلام پڑھ کر نماز کو تمام کرے اور اگر دورکعت نماز احتیاط واجب تھی تو دوسری رکعت کو،پہلی رکعت کی طرح بجالا ئے ۔

سوال: سجدہ سہو جس کو آپ نے ذکر کیا( وہ کس طرح ادا کیا جائیگا؟

جواب: اپنی نماز کے بعد نیت کرو اور سجدہ میں جاؤ اور افضل یہ ہے کہ سجد ہ میں جانے سے پہلے تکبیر کہو اور سجدہ میں بسم اللہ باللہ السلام علیک ایھا النبی ورحمة اللہ وبرکاتہ پڑھو پھر سجدے سے سراٹھا کر بیٹھو پھر دوبارہ سجدے میں جاؤ پھر سر اٹھاؤ اور تشہدو سلام پڑھ کر سجدۂ سہو کو تمام کرو ۔

میرے والد نے مزید فرمایا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next