آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



اللہ سے ڈرو اگر چہ پانی کے ایک ہی گھونٹ سے افطار کراؤ۔ اللہ تعالیٰ اس ثواب کو عطا کرے گا اس کو کہ جو اس ذراسے عمل کو انجام دے،اور اس سے زیادہ پر قدرت نہ رکھے۔اے لوگوں!جو بھی اس مہینہ میں اپنے اخلاق کو اچھارکھے قیامت کے دن جبکہ لوگوں کے قدم صراط پر ڈگمگائیں گے تو وہ آسانی سے اس پر گزر جائیگا اور جو اپنے غلام وکنیز سے اس ماہ میں خدمت کم لے تو خدا قیامت کے دن اس کے حساب کو آسان کردے گا اور جو کوئی اس مہینہ میں لوگوں کواپنے شرسےمحفوظ رکھے،خدا قیامت کے دن اس کو اپنے غضب سے مخفوظ رکھےگا،اور جو اس مہینہ میں کسی یتیم کو نوازے خدا قیامت کے دن اس کو نوازےگا،اور جو کوئی اس مہینہ میں اپنے عزیزوں کے ساتھ احسان کوقطع کرے خدا قیامت کے دن اپنی رحمت اس سے قطع کردے گا،اور جو کوئی اس مہینہ قرآن کی ایک آیت تلاوت کرےگا تو اس کا ثواب اتنا ہے کہ جیسے دوسرے مہینوں قرآن ختم کرے ۔

جب میرے والد صاحب نبی (صلی الله علیه و آله وسلم) کے خطبہ کی اس جگہ تک پہنچے تو انھوں نے بعض روزے داروں کے بارے میں نقدوتبصرہ شروع کیا خیال کرتے ہیں کہ روزہ صرف کھانے پینے سے پرہیز کا نام ہے،تو وہ امام علی علیہ السلام کے اس قول کی تصوریر ہیں کہ جس میں آپ نے فرمایا(کہ کتنے روزے دار ایسے ہیں کہ ان کو اپنے روزے سے سوائے پیاس کے اور کچھ نہیں ملتاا ور کتنے عبادت گزار ایسے ہیں کہ ان کو اپنی عبادت سے سوائے رنج وتعب کے اور کچھ نہیں ملتا)پھر اس کے فورا بعد اًمام صادق علیہ السلام کی دوسری حدیث پڑھی کہ جس میں آپ نے فرمایا:(جب تم روزہ رکھو تو تمہارےکان‘آنکھ، بال،کھال اور تمام اعضا روزے دار ہوں ۔(اور یہ بھی فرمایا کہ روزہ صرف کھانے پینے سے ترک کا نہ ہونا چاہئے،پس جس وقت تم روزہ رکھو تو تمہاری زبان جھوٹ سےمحفوظ رہنی چاہئے،اور اپنی آنکھوں کو حرام کے دیکھنے سے محفوظ رکھو،باہم لڑائی جھگڑانہ کرو،حسدنہ کرو،غیبت نہ کرو،کسی کو برانہ کہو،گالی نہ بکوظلم نہ کرو،اور بری بات ،جھوٹ،خصومت ،سوئے ظن،غیبت،چغل خوری سے بچو اور آخرت کو اپنے پیش نظر رکھو ظہور امام زمان علیہ السلام کے منتظر رہو ۔

اللہ نے جس چیز کا وعدہ کیا اس کے منتظر رہو ۔ اعمال صالحہ کا تو شہ آخرت کے سفر کے واسطے اکٹھا کرلو،اورتم ہمیشہ سکون واطمینان کے ساتھ رہو اور خشوع وخضوع وانکساری ایسی ہو کہ جیسے کوئی غلام اپنے آقاسے خائف وترساں رہتا ہے خدا کے عذاب سے ڈرو،اور اس کی رحمت سے امید رکھو اس کے بعد پھر مجھ سے ایک قصہ بیان کیا جو رسول اللہ کے ساتھ پیش آیا تھا نبی (صلی الله علیه و آله وسلم)نے ایک عورت کو گالیاں دیتے ہوئےسناکہ وہ اپنی کنیز کو گالیاں دے رہی ہے حالانکہ وہ روزے سے ہے ۔

پس رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم)نے اس کو اپنے پاس بلایا اور کھانا منگوا کر اس سے فرمایا اس کو کھا،اس نے عرض کیا اے اللہ کے نبی (صلی الله علیه و آله وسلم)میں روزے سے ہوں آپ نے فرمایا تو کس طرح روزے سے ہے حالانکہ تو نے اپنی کنیز کو گالیاں دی ہے روزہ فقط کھانے پینےسے ہاتھ اٹھالینے کا نام نہیں ہے بلکہ خدا نے کھانے پینے کے علاوہ اس کو قول وفعل کی برائیوں سے بھی حجاب قرار دیا ہے( ماقل الصوم واکثر الجوع) روزے دار کتنے کم ہیں اور بھوکے زیادہ کتنے ہیں ۔

سوال: میں نے اپنے والد سے عرض کیا کہ آپ نے مجھ پر شدید رعب وہیبت طاری کردیا ہے اس سال مجھ پر واجب ہے کہ ما رمضان میں روزہ رکھوں لیکن مجھے کس طرح معلوم ہوکہ رمضان شروع ہوگیا تاکہ میں روزہ رکھوں؟

جواب: اس کو تم اپنے شہر میں ماہ رمضان کی رویت ہلال کے ثابت ہو جانے سےمعلوم کرسکتے ہو،یا پھر جو تمہارے شہر سے قریب شہر ہیں اور جو افق میں اس طرح شریک ہیں کہ اگر وہاں چاند کا دیکھا جانا ثابت ہوجائے تو وہ رویت تمہارے شہر میں بھی لازمی ہے،اگر کوئی چیز جیسے بادل یا غبار یا پہاڑوغیرہ مانع نہ ہوں (تو ان شہروں کی رویت ہلال سے ماہ رمضان کو معلوم کرسکتے ہو)

سوال: رویت حلال کس طرح ثابت ہوتی ہے ۔

جواب چند چیزوں کے ذریعہ ثابت ہوتی ہے، جو مندرجہ ذیل ہیں ۔

۱ خود تم چاند دیکھو ۔

۲ ایسے دوعادل گواہی دیں کہ جن کی غلطی کا تم کو علم نہ ہو،اور نہ ان کے خلاف کوئی شہادت ہو ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next