آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



۳ اور جب کسی ایسے شہر کا سفر جہاں تیس(۳۰) روز تک ایسا متردد رہے کہ نہ جانے کہ کب وہ اپنے وطن کو واپس ہوگا تو ایسے مسافر(جو اوپر بیان ہوئے ہیں) اپنی نماز پوری پڑھیں گے اور قصر نہیں کریں گے؟

جواب: جی ہاں ۔

سوال: اور جب کسی مسافر کو اوپر تینوں چیزوں میں سے کوئی چیز پیش نہ آئے تو؟

جواب: تو وہ نماز قصر پرھے گا پس ہر وہ مسافر کہ جو(۴۴کلو میڑ) یا زیادہ کا سفر کرے تو وہ نماز قصر پڑھے گا مگریہ کہ اپنے وطن سے گزرے اور اس میں ٹھہرے یا کہیں دس روز کی نیت کرلی ہوتو،والد ہاں ۔۔ہاں ۔

سوال: اور جب نماز کا وقت آجائے اور کوئی مسافر ہوتو اگر وہ اثنائے سفر نماز نہ پڑھے بلکہ وہ اپنے وطن لوٹ جائے تو (کیا حکم ہے؟)

جواب: وہ نماز پوری پڑھے گا‘کیونکہ وہ نماز اپنے وطن میں پڑھ رہاہے ۔

سوال: اور جب نماز کا وقت آجائے اور کوئی اپنے وطن میں ہو اور نماز نہ پڑھے پھر وہ۴۴ کلو میڑ یا زیادہ کا سفر کرے؟

جواب: تووہ نماز کو قصر پڑھے کیونکہ وہ نماز کو سفر کی حالت میں پڑھ رہا ہے ۔

سوال: میں بعض دفعہ لوگوں کو دیکھتا ہوں کہ وہ اکھٹی نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں ایک ساتھ رکوع،ایک ساتھ سجدے اور ایک ساتھ کھڑے ہوتے ہیں؟

جواب: وہ لوگ نماز یومیہ کو جماعت سے پڑھتے ہیں فرادی نہیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next