آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



سوال: ایک بنائی ہوئی چیز کااس کے مالک نے خمس دے دیا اب اس نے اس کو دوسری چیز میں تبدیل کردیا پہلی چیز کی بہ نسبت اس دوسری چیز کی قیمت زیادہ ہے پس اس کے مالک نے اس کو محفوظ کر کے اس کا ذخیرہ کرلیا اور ایک سال اس پر کزر گیا تو کیا اس کی قیمت کی زیادتی پر خمس دینا ہوگا؟

جواب: اس زیادتی قیمت پر اس وقت تک خمس واجب نہیں ہوگا جب تک کہ اس کے مالک نے اس کومحفوظ کرنے کا اور اس کو ذخیرہ کرنے کا ارادہ نہ کیا ہو

سوال: بعض غذائی اجناس کو حکومت ذخیرہ کرلیتی ہے پھر اس کو بازار کی اونچی قیمت کے مقابلہ میں بہت کم قیمت پرفروخت کرتی ہے پس اگرایسی خریدی ہوئی چیز میں سے کچھ بھی کم نہ ہو اوراس پر اس طرح پورا سال گزرجائے تو اس کی قیمت کا حساب ذخیرہ کی قیمت کی بنیاد پریابازاری قیمت کی بنیاد پر کیا جائےگا؟

جواب: خمس دیتے وقت بازار کی قیمت کی بنیاد پر اس کا حساب کیا جائےگا ۔

سوال: کسی نے زمین خریدی اور شرعی طور پر اس کا مالک ہوگیا اور اس کی قیمت بھی بڑھ گئی مگر وہ زمین قانونی طور پر اس کے نام نہیں ہے بلکہ دوسرے کے نام ہے اور وہ کسی بھی وقت مالک شرعی سے جب چاہے اس کو نکال کراپنے قبضہ میں کرسکتا ہے،تو کیا اس (مالک شرعی) پر اسی وقت خمس دینا واجب ہے یا جب قانونی طورپر (وہ زمین) اس کے نام ہوجائے اس وقت خمس دینا واجب ہے؟

جواب: اگرخمس کے بیان کئے ہوئے شرائط اس میں پائے جارہے ہوں تو اس پر اسی وقت خمس دینا واجب ہے ۔

سوال: ریٹائرڈ شدہ لوگوں کوحکومت کی طرف سے جو پینشن ملتی ہے وہ پینشن لیتے وقت خمس واجب ہے یا سال تمام ہونے پر ؟

جواب: جب سال تمام ہوجائے تواس کی اضافی رقم پر خمس واجب ہے ۔

سوال: جب میں خمس نکالوں تو کس کو خمس کی رقم دوں؟

جواب: خمس کے دو حصے ہوں گے ایک حصہ امام منتظر ( عجل اللہ تعالٰ فرجہ الشریف) کا ہے یہ رقم ان امور میں خرچ کی جائے گی جن میں امام کی رضا ہوگی اور اس کی اجازت وہ مرجع (جواعلم ہو اور تمام جھات عامہ کی اطلاع رکھتا ہو)دے گا یا خود اس مرجع کو وہ رقم دی جائے گی اوردوسرا آدھا حصہ ہاشمی فقراء،مساکین مسافرین،مومنین کا ہے اور اسی طرح غریب مومنین،یتیم بچے اور دین کی خدمت کرنے والوں کا بھی حصہ ہے اور یہاں ہاشمیوں سے وہ لوگ مراد ہیں کہ جن کا سلسلہ نسب باپ کے اعتبار سے جناب ہاشم جد نبی (صلی الله علیه و آله وسلم) پر تمام پر ہوتاہو ۔

یہ(خمس ان لوگوں کو دینا صحیح نہیں کہ جن کا نفقہ خود صاحب مال پر واجب ہو جیسے ماں، باپ، زوجہ اور اولاد،اسی طرح جو حرام میں خرچ کرتا ہو اس کو بھی خمس دینا جائزنہیں ہے (بلکہ اس بات کا لحاظ رکھے کہ خمس کا دینا گناہ کرنے پر مدد کا باعث نہ ہو،ا گرچہ حرام میں خرچ نہ کرے،نیز تارک الصلوۃ یا شراب خوار یا کھل کر فسق وفجور کرنے والے کو خمس دینا جائز نہیں ہے ۔

 

تمام شد



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79