آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



۷ (عمداًغبار اور غلیظ دھویں کا حلق میں داخل کرنا)

۸ جان بوجھ کر قئے کرنا ۔

سوال: اگر روزہ دار جان بوجھ کرقئے نہ کرے بلکہ بغیر اختیار کے قئے ہو جائے تو کیا حکم ہے؟

جواب: اس سے اس کا روزہ باطل ہے ۔

۹ بہنے والی چیزوں یا بغیر بہنے والی چیزوں سے جان بوجھ کر حقنہ (استمناء) کرنا ۔

سوال: اگر روزہ دار نے عمداٌ روزہ توڑنے والی چیزوں میں کسی چیز کو انجام دے لیا تو حکم کیا ہے؟۔

جواب: مندرجہ ذیل تفصیل کے مطابق امساک لازمی ہے ۔

۱لف: اگر کوئی عمداً طلوع صبح تک حالت جنابت پر باقی رہے یعنی امساک کرے (یعنی کوئی ایسی چیز جو روزے کو توڑنے والی ہو انجام نہ دے مثل کھانا پینا) اور وہ امساک قصد قربت مطلقہ ہونا چاہئے یعنی جو حکم اس کو دیا گیا ہے اس کو بجالائے بغیر معین کئے ہوئے کہ اس کا یہ امساک ماہ رمضان کے روزہ کے حکم کی بنا پر ہے یا ادب وتنبیہہ کے لئے ہے)

ب: جب کہ عمداً خدا اور رسول پر جھوٹ بولا جائے،یا غبار یا غلیظ دھویں کو ناک سے نیچے اتارا جائے (تویہ رجاء مطلوبیت یعنی اس احتمال کے ساتھ کہ یہ امساک،مطلوب شرعی یا حکم روزہ کی بناپر ہے یا یہ امساک احترام ماہ رمضان کی بناپر ہے ۔

ج: اور جب دوسری روزہ تو ڑنے والی چیزوں میں سے کسی چیز کو انجام دے(تو باقی دن احترام ماہ رمضان کی بناپر بہ رجاء مطلوبیت امساک کرے) اور روزہ توڑنے والے پر اس کے علاوہ واجب ہے کہ وہ اپنے اس توڑے ہوئے روزے کی قضا کرے،اور کفارہ دے،یا ایک غلام آزاد کرے،یا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے،یا پئے در پئے ساٹھ روزے رکھے،ہر روزہ کے بدلے کہ جس کو اس نے توڑا ہے (چاہے حلال چیز سے توڑا ہو) جیسے پانی پینا یا حرام چیز سے توڑا ہو جیسے شراب پینا یا منی کانکالنا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next