آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



 

(۳) نمازی کا مکان

اس بات کا لحاظ کرتے ہوئے کہ تمہاری نماز کی جگہ مباح ہو کیونکہ نماز غصبی جگہ پر صحیح نہیں ہے اور غصی جگہ میں وہ چیز شمار ہوگی کہ جس کا خمس واجب ہو اور نہ دیا گیا ہو ، چاہے گھر ہو یا ان دونوں کے علاوہ کوئی اور چیز اور تفصیل کے ساتھ تم کو اس کی شرح (خمس کی بحث میں دی جائیگی) یہاں صرف ضرورت کے تحت اشارہ کردیا ورنہ غفلت، چشم پوشی،لاپرواہی جہنم میں جانے سے نہیں روک سکتی، بہت سے ایسے ہیں کہ جنھوں نے اپنے اموال میں سے حق خدا کو نہ نکالا اور وہ جہنم میں چلے گئے‘

سوال: فرض کیجئے زمین غصبی نہیں ہے لیکن اس پر جو فرش بچھا ہے وہ غصبی ہے تو کیا یہی حکم رہے گا؟

جواب: یہی حکم ہے ،کہ تمھاری نماز اس فرش پر صحیح نہیں ہے میرے والد نے مزید فرمایا کہ تمھارے سجدے کی جگہ پاک ہونی چاہئے ۔

سوال: آپ کامقصد سجدہ کی جگہ سے پیشانی کی جگہ ہے؟

جواب: ہاں صرف سجدے کی جگہ کی طہارت یعنی سجدہ گاہ یا جس پر تم سجدہ کررہے ہو (وہ پاک ہو)۔

سوال: اور نماز کی باقی جگہ مثلاً دونوں پاؤں کی جگہ یاوہ جگہ کہ جس کو نماز میں پورا جسم گھیرے ہوئے ہے؟

جواب: اس میں طہارت شرط نہیں ہے پس اگر سجدے کی جگہ کے علاوہ دوسری جگہ نجس ہو اور اس جگہ کی تری جسم اور لباس تک سرایت نہ کرے تو اس جگہ پر نماز پڑھنا جائز ہے یہاں پھر چندموضوعات باقی رہ گئے ہیں جو نمازپڑھنے والے کی جگہ سے مخصوص ہیں میں ان کو تمہارے لئے چند صورتوں میں بیان کرتاہوں ۔

(۱) نماز میں اور نماز کے علاوہ کسی صورت میں معصومین کی قبورکی طرف پشت کرنا جب کہ پشت کرنے سے بے ادبی ہوتی ہو جائز نہیں ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next