آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



عقد شرکت کئی قسموں پر واقع ہوتا ہے ان میں سے جو اصطلاحاً بولا جاتاہے: وہ شرکت اذنیہ ہے،اوریہ اس بات پر مو قوف ہے کہ دو شخص آپس میں شرکت کرنا چا ہیں تو وہ اپنے مال کا کچھ حصہ اس طرح ملا دیں کہ ایک دوسرے کے مال کی تشخیص نہ ہو سکے اس میں دو شریکوں میں سے ہر شریک کو یاشر کا ء میں سے ہر شریک کو عقد کے فسخ یا شرکت کو باطل کرنے کا حق حاصل ہے،اور اسی طرح مال کی تقسیم کرنے کا بھی مطالبہ کرنے کا حق ہے ،جب کہ کسی شریک کو اس تقسیم سے ظاہر اً ضرر نہ پہنچے ،پس اگر عقد شرکت کو ان میں سے کو ئی ایک فسخ کردے تو کسی کو مشترک مال میں تصرف کا حق نہیں ہے ،ا ور دونوں شریکوں میں سے ہر شریک اپنے مال کی نسبت نفع اور نقصان میں شریک ہے، پس اگر دو نوں کا حصہ مساوی ہے تو نفع ونقصا ن میں بھی مساوی ہیں اور اگر دونوں کا حصہ الگ الگ ہے تو ان میں سے ہر شخص اپنے حصہ کی نسبت مال کے نفع اور نقصان میں بھی شریک ہے ۔

سوال: اگر دونوں شریک نفع میں کسی کی زیادتی پر متفق ہو جائیں کیونکہ وہ کام کی بنا پر شریک ہیں یا اس کا کام اپنے دوسرے شریک کی نسبت زیادہ یا اہم ہے یا ان میں سے کچھ نہیں ہے بلکہ ایسے ہی متفق ہو گئے ہیں تو ؟

جواب: یہ اتفاق صحیح ہے اور نا فذ ہے ۔

سوال : جو کام کر رہا ہے اس کے ہا تھ سے اگر شر کت کے مال میں سے کچھ تلف ہو جائے تو ؟

جواب : کام کرنے والا شریک امین ہے تلف شد ہ چیز کا وہ ضا من نہیں ہے ۔ہاں اگر اس نے لا پر واہی یا کسی قسم کی غفلت بر تی ہے تو پھر وہ ضامن ہے ۔

سوال : اس زمانہ میں لو گوں کے درمیان ایک دوسرا معاملہ رائج ہے جو شر کت سے مشابہ ہے اور وہ یہ ہے کہ کو ئی شخص کسی کو تجارت کرنے کی غر ض سے کچھ مال دیتا ہے تا کہ اس کا طے شد ہ منا فع دو نوں کے درمیان تقسیم ہو جیسے آدھا یا تہائی یا چو تھائی توکیا یہ معاملہ صحیح ہے ۔؟

جواب : یہ معاملہ صحیح ہے جب کہ یہ دو نوں شریک متفق ،با لغ ، عاقل ، رشید اور مختار ہوںاور ما لک مفلس کی بنا پر مجبور نہ ہو (یعنی حا کم شر ع نے کسی شریک کو اس کے دیوانے پن کی بنا پر اپنے مال میں تصر ف کرنے سے روکا نہ ہو ) اس کو مضا ربہ کہا جاتا ہے ۔

سوال : اور عامل کام کرنے والے کا کیا حکم ہے ؟

جواب : اگر یہ عامل تفلیس کی بنا پر مجبور بھی ہو تو اس کی شر کت جا ئز ہے ۔ جب کہ ان کا اتفاق اس کے ممنو عہ مال میں تصرف کا سبب نہ بنے پھر مالک اور عامل میں سے ہر ایک کو حق ہے کہ وہ کام شروع ہو نے سے پہلے یا بعد منافع حاصل ہو نے سے پہلے یا بعد اپنے اتفاق کو ختم کر دیں اور اسی کے ساتھ عامل کو کسی قسم کا گھا ٹا نہ ہو جب کہ اس نے کو ئی غفلت اور بے تو جہی نہ بر تی ہو ۔

سوال: جب مالک شر ط لگائے کہ اگر نقصان ہو گا تو عامل کو وہ تمام کا تمام برداشت کرناپڑے گا تو کیا یہ شر ط صحیح ہے ؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next