آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



جواب: یہ حق مہر سنت ہے اور جو نبی کی امت کی مو من عو رتیں ہو تی ہیں ان کاحق مہر ہی سنت نبوی کے مطابق ۵۰۰ درہم چا ندی کے برابر ہو تا ہے اور یہ بہت معمو لی ہے جیسا کہ تم کو معلوم ہے ۔

سوال : کیا فا طمہ دلہن کو حق ہے کہ وہ اپنا عقد خود بغیر عقد خواں کے پڑھ سکے؟

جواب : ہاں شو ہر و زو جہ دو نوں کو حق ہے کہ بغیر کسی وا سطے کے وہ اپنا عقد خود پڑھ سکتے ہیں اور دو نوں میں سے ہر ایک کو یا دونوں کو حق حاصل ہے کہ وہ کسی کو اپنی نیابت میں وکیل بنائیں تا کہ وہ عقد جاری کرے اور ایجاب و قبول کی مطابقت کو تر جیح دے ۔

سوال : کیسے (یہ تر جیح دے)؟

جواب : مثلاً جب زوجہ کہے ”زو جتک نفسی “تو اس کے بعد فو راً شو ہر کہے” قبلت التزو یج “اور ” قبلت النکاح“نہ کہے ۔ یہ اس وقت ہے جب عقد دائمی ہو ۔

سوال : کیا عقد دائمی غیر دائمی بھی ہو تا ہے ؟

جواب : ہاں عقد غیر دائمی بھی ہو تا ہے کہ جس میں مدت اور حق مہر دو نوں معین ہوتے ہیں ۔ مثلاً ایک دن ، ایک مہینہ ، ایک سال یا اسی طرح اور دن بھی معین کرسکتے ہیں ۔ اس حد تک معین کرسکتے ہیں کہ عادۃً عام طور پر ان میں کسی کی عمر سے مدت زیادہ نہ ہو اور مرد و عورت دو نوں کو اسی طرح مکمل اختیار ہے کہ جس طرح عقد دائمی میں ہے کہ وہ دو نوں اپنا عقد خود پڑھ سکتے ہیں یا کسی کو عقد جاری کرنے پر نائب بھی بنا سکتے ہیں ۔

پس اگر ممکن ہو دو نوں اپنا عقد خود پڑھیں تو پہلے عورت مرد سے کہے مثلاً

”زو جتک نفسی مدة سنة بمأة دینا“ مرد فوراً کہے”قبلت التزویج“تو عقد صحیح ہے

سوال : اور جب یہ عقد تمام ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next