آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



جواب : جب اس کی ماں کو ذبح کیا جائے یا نحر کیا جا ئے ان پچھلی شرائط کے مطابق جو بیان کی گئی ہیں پس اگر اس کا بچہ اندر مر جائے ، اور اس کی خلقت کا مل ہو چکی ہو ، اس کے بال اگ گئے ہوں تو اس کا گو شت حلال ہے ۔لیکن اس کے نکا لنے میں اتنی تا خیر ہو کہ وہ مر جائے تو پھر اس کا گو شت حلال نہیں ہے ۔

سوال : اگر اس کی ماں ذبح کئے بغیر یا نحر کئے بغیر مر جائے اور اس کا بچہ اس کے پیٹ میں مر جائے تو ؟

جواب : اس کا گو شت حرام ہے ۔

میرے والد نے فرمایا ذکر کئے ہو ئے شرائط اگر حیوان کے ذبح یا نحر کرنے میں جمع ہو جائیں تو ہم اس کو ”مذکیٰ“کہیں گے ۔ پس وہ شر یعت اسلامیہ کے قوا عد و اصول کی بنا پر ذبح کیا ہوا ہے ۔

میرے والد نے تشر یح کرتے ہو ئے مزید فرمایا : بعض حیوانات وہ ہیں کہ جن کا گو شت کھایا جاتا ہے مثلاً بھیڑ ،بکری گائے، وغیرہ اور بعض وہ ہیں کہ جن کا گو شت نہیں کھایا جاتا مثلاً چیتا ،بھیڑیا ،لو مڑی اور گد ھا وغیرہ اور بعض حشرات ایسے ہیں کہ جو زمین کے اندر رہتے ہیں ۔ اور بعض حیوانات نجس ہیں وہ کبھی پاک نہیں ہو تے جیسے کتا و سور و غیرہ ۔ تمام حلال گو شت حیوانات کا تذ کیہ ہو تا ہے پس جب ان کا تذ کیہ ہو تا ہے تو پھر وہ پا ک اور ان کا گو شت کھا نا حلال ہو جا تا ہے اور ان نجس حیوانات کا تذ کیہ نہیں ہو تا حو کبھی پاک نہیں ہو تے جیسے کتا اور سور وغیرہ

سوال: اور حیوانات کہ جن کا گو شت نہیں کھایا جاتا مثلاًلو مڑی،شیر اور گد ھا و غیرہ ان کا تذ کیہ ہو تا ہے یا نہیں ؟

جواب : ان کا بھی اسی طرح تذ کیہ ہو تا ہے سوائے حشرات کے ۔حشرات وہ چھوٹے جا نور ہیں کہ جو زمین میں رہتے ہیں جیسے لا ل بیگ ،چو ہا، ان کا تذ کیہ نہیں ہو تا لیکن ان حشرات کے علاوہ جن کا تذ کیہ ہوتا ہے ان کا گو شت اور کھال اس تذکیہ کے ذریعہ پاک ہو جا تا ہے ۔ پس اس و قت ان کی کھال مختلف چیزوں کے استعمال میں جائز ہے ۔یہاں تک کہ اگر ان سے گھی رو غن اور پانی کے برتن بھی بنا ئے جائیں جیسا ہمارے اجداد بناتے تھے تو یہ چیزیں ان بر تنوں سے مل کر نجس نہیں ہوں گی ،اگر چہ وہ چیزیں تری دارہی کیوں نہ ہوں کیو نکہ ان حیوانات کا تذ کیہ ہو گیا ہے ۔

سوال : اگر ہم کسی مسلمان کے ہاتھ میں ان حیوانات میں کسی حیوان کا گو شت یا کھال پا ئیں کہ جو قابل تذ کیہ ہیں یا ان کا لباس یا فر ش دیکھیں اور ہم نہیں جا نتے کہ یہ چیزیں تذ کیہ کئے ہو ئے جا نور وں کی ہیں یا غیر تذ کیہ جا نور کی تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب : تم جب بھی مسلمان کے پاس کو ئی چیز دیکھو تو کہو یہ مذ کی ہے جب کہ اس چیز میں تصر ف تذ کیہ کا تقا ضہ کرتا ہو ۔ اور اگر ایسا نہیں ہے تو پھر تم پر ثابت ہے کہو کہ غیر مذ کی ہے ، میرے والد نے مزید فرمایا کہ مثلاً جب تم کسی مسلمان کے ہاتھ میں کو ئی چیز بیچتے ہو ئے پاؤ اور یہ چیز پہلے کا فر کے پاس تھی اور احتمال یہ ہو کہ اس کا تذ کیہ متحقق ہو چکا ہے تو تم کہو (انہ مذکی)یہ تذ کیہ شدہ ہے اور اگر ایسا ثابت نہ ہو تو وہ غیر مذ کی ہے ۔

تم غور سے ان چیزوں کو سنووہ یہ ہیں کہ جب تم کو معلوم ہو کہ مسلمان نے کسی کا فر سے اس کے تذ کیہ کی تحقیق کے بغیر لی ہیں اور تم کو اس کے تذ کیہ کا احتمال ہو پس تم کو چا ہئے کہ اس پر طہارت کی بنا ء رکھیں اگر چہ یہ تمہارے لئے ان چیزوں میں استعمال کرنا جائز نہیں ہے ، جس کے لئے تذ کیہ شر ط ہے ۔ جیسے کھانا اور اسی طر ح کا گو شت اور کھالیں و غیرہ کہ جو خود کا فر سے لی جا تی ہیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next