آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



(۲) اگر بیچنے والا او رخرید نے والا کوئی بھی گھاٹے میں ہوتو اس کو معاملہ توڑنے کا حق ہے مثلاًبیچنے والے نے اپنی جنس کو بازاری قیمت سے اتنی کم قیمت میں فروخت کردیا کہ جو نا قابل گذشت ہے اور بیچنے والا اس کو جانتا بھی نہ تھا بعد میں اس کو اس کمی کا علم ہوا پس اس کو معاملہ توڑنے کا حق ہے ، اسی طرح خریدار جب کوئی چیز بازاری قیمت سے زیادہ قیمت میں خریدے اور وہ اس چیز کو نہ جانتا تھا پھر اس پر حقیقت روشن ہوئی تو اس کو حق حاصل ہے کہ وہ اس جنس کو واپس کرکے اس کے معاملہ میں جو چیز دی تھی واپس لے لے ۔

(۳) اگر خریدار کسی ایسی چیز کو خریدے جو سامنے نہ ہو،غائب ہو،ان بعض خصوصیات کی بناء پر کہ جو اس کے ذہن میں تھیں یا تو ان خصوصیات کو بیچنے والے نے بیان کیا تھا یا خریدار نے پہلے اس چیز میں ان خصوصیات کو دیکھا تھا پھر بعد میں اسے معلوم ہوا کہ اس جنس میں وہ خصوصیات نہیں ہیں جن کو خریدار نے خیال کیاتھا پس خریدار کو حق حاصل ہے کہ وہ اس جنس کو واپس کرکے معاملہ توڑدے ۔

(۴) جب کہ بیچنے والا او ر خریدنے والا دونوں یہ شرط کریں کہ فلاں مدت معینہ تک دونوں میں سے کوئی بھی معاملہ کو توڑسکتاہے تو پھر اس مدت میں دونوں کو معاملہ توڑنے کا حق حاصل ہے ۔

(۵) جب کہ ان دونوں میں سے کوئی ایک عہد کرے کہ فلاں کام انجام دیاجائے اور وہ کام معاہدے کے مطابق انجام نہ پایا،شرط کرے کہ جو مال دے رہاہے وہ خاص صفت کا ہو او رخریدنے کے بعد اس مال میں وہ مخصوص صفت نہ پائی گئی ہو تو معاملہ توڑنے کا خریدار کو حق حاصل ہے کہ وہ معاملہ توڑسکتا ہے ۔

(۶) جب خریدار کسی چیز کو خریدے اور اس کے بعد اس چیز میں کوئی عیب دیکھے تو اسے حق حاصل ہے کہ وہ اسے واپس کردے،اسی طرح بیچنے والا قیمت میں کسی قسم کا عیب دیکھے تو اس کے لئے بھی جائز ہے کہ وہ بھی قیمت لوٹاکر اپنی چیز واپس لے سکتا ہے ۔

(۷) معلوم ہو جائے کہ جن چیزوں کو خریدار نے خریدا ان میں سے کچھ ایسی ہیں جو بیچنے والے کی نہیں ہیں،اور مالک بھی ان چیزوں کے بیچنے پر راضی نہیں ہے تو خریدار کے لئے جائز ہے کہ وہ تمام معا ملہ کو توڑدے ۔

(۸) جب کہ بیچنے والا کسی چیز کو خریدنے والے کے سپرد کرنے پر قدرت نہ رکھتا ہو تو خریدنے والے کو حق حاصل ہے کہ وہ معاملہ کو باطل کردے ۔

(۹) جب کی بیچی جانے والی چیز کوئی حیوان ہو تو خریدار کو تین دن کے اندر اندر حق حاصل ہے کہ بیچنے کی تاریخ سے(ان تین دنوں کے اندر) حیوان کو اس کے مالک کو لوٹا کر اس کی قیمت واپس لے لے،اور اسی طرح حیوان کے بیچنے والے کو حق حاصل ہے کہ وہ ان تین دن کے اندر حیوان کی قیمت خریدار کو واپس کرکے اپنی چیز واپس لے لے ۔

(۱۰) جب کہ بیچنے والا اپنی جنس کی ایسی خصوصیات بیان کرے کہ جو واقعاً اس میں نہیں ہیں تا کہ خریدار کی رغبت اس کے خریدنے میں پیدا ہوجائے پس خریدار کو اس کے خریدنے کے بعد صحیح حال معلوم ہو جائے تو اس کو حق حاصل ہے کہ وہ اس جنس کو لوٹا کراپنی قیمت واپس لے لے ۔

(۱۱) جب کہ بیچنے والاکسی چیز کو بیچے اور وہ اس کی قیمت حاصل نہ کرے،اور وہ اپنی جنس کو بھی خریدار کے سپرد نہ کرے کیونکہ ابھی اس نے قیمت ادا نہیں کی،تو یہ معاملہ تین دن تک فقط لازم رہے گا اس کے بعد بیچنے والے کو حق ہے کہ وہ معاملہ کو باطل کردے کیونکہ خریدار قیمت لے کر نہیں آیا یہ حکم اس وقت ہے جب کہ بیچنے والے نے خریدار کو قیمت کے ادا کرنے میں بغیر کسی معین مدت کے مہلت دی ہو،اور اگر اس کو مدت معینہ کی مہلت دی گئی ہوتو پھر بیچنے والے کو معاملہ توڑنے کا مدت سے پہلے حق حاصل نہیں ہے،اور اگر اس نے مہلت نہیں دی تو پھر قیمت ادا نہ کرنے کی صورت میں وہ معاملہ کو کسی وقت بھی توڑسکتا ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next