آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



جواب: معمولی اور کم قیمت جیسی اشیاء کا بیجنا صحیح ہے کہ جس کا عام طور پر ممیّز بچے معاملہ کرلیتے ہیں،تو یہ معاملہ اوربیع صحیح ہے،اور اگر یہ چیزیں قیمتی اور اعلیٰ ہیں تو پھر ان بچوں کا تنہا اور مستقلاًمعاملہ کرنا صحیح نہیں ہے ۔

سوال: بچے کے مال کو بیچنے کا کس کو حق ہے؟

جواب: اس کے ولی،اس کے باپ،دادا اور باپ یادادا کا وصی اور جب کہ یہ نہ ہوں تو حاکم شرع کو حق ہے،پس باپ کے لئےجائز ہے کہ بچہ کے مال کو اس وقت بیچے کہ جب اس کے بیچنے میں کسی قسم کا فسادنہ ہو،اسی طرح جب بچہ کے باپ دادا او ران دونوں میں سے کسی کا وصی نہ ہوتو حاکم شرع کو اس کا مال مصلحت کا لحاظ رکھتے ہوئے بیچنا جائز ہے ۔

سوال: اور کیا بچے کو اپنے علاوہ کسی کو وکیل بنانے کا حق ہے جیسے باپ،دادا کہ وہ اس کا ما ل اس کی طرف سے بیچیں؟

جواب: ہاں اس کو یہ حق ہے ۔

سوال: اگر بیع اپنے تمام بیان کی ہو ئی شرائط کے ساتھ تمام ہوجائے اور وہ بیع کسی بھی چیز کی ہوتو کیا خریدار کو حق ہے کہ وہ اپنی خریدی ہوئی چیز کو لوٹا کر اس کی قیمت واپس لے لے؟اور کیا بیچنے والے کو حق ہے کہ وہ قیمت واپس کردے اور جس چیز کو بیچنا ہے واپس لے لے؟

جواب: بعض حالات میں معاملہ کو باطل کرنے کا حق ہے اور وہ حالات یہ ہیں:

(۱) جب کہ بیچنے والا اور خریدنے والا بیچنے کی جگہ سے یا راستہ سے جدا نہ ہوئے ہوں تو پھر دونوں میں سےہر ایک کو معاملہ توڑنے کا حق ہے ۔

سوال: اگر دونوں جدا ہوگئے ہوں اور ان دونوں میں سے ہر ایک اپنے اپنے راستہ کی طرف چلے گئے ہوں تو؟

جواب: ایسی صورت میں معاملہ لازم او ر ثابت ہو جائے گا یعنی اب معاملہ کو توڑ نہیں سکتے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next