آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



”من تر ک التزویج مخا لفۃ العیلۃ فقد اساء الظن باللہ“

”جو اپنے اہل و عیال کے اخراجات کے خوف سے شادی نہ کرے بتحقیق اس نے اللہ تعالی ٰ کے بارے میں سو ئے ظن پیدا کیا “

اللہ تعا لیٰ نے ار شاد فرمایا:

”وان یکونو ا فقر اء یغنہم اللہ من فضلہ“

”اگر وہ محتا ج ہو ں گے تو خدا اپنے فضل سے انہیں غنی بنا دے گا“

میں نے عرض کیا کہ یہ مشکلات معاشرہ میں با اثر و صاحب حیثیت اور بد اند یش لو گوں نے پیدا کی ہیں۔“

خلا صہ یہ کہ لو گ اپنی لڑکیوں کی شادی اسی شخص سے کرتے ہیں کہ جس کے پاس مال و دو لت دیکھتے ہیں اور اسی کو اپنی لڑکی کے لائق سمجھتے ہیں ، لیکن جو لڑکی کے مناسب ہو اس کا اقدام نہیں کرتے ، جس کے نتیجہ میں بہت سی لڑکیاں بغیر شادی کے رہ جا تی ہیں ۔

میرے والد نے فرمایا چھوڑو اس بحث کو میں آپ سے لائق اور مناسب شو ہر کے بارے میں اسلام کا نظر یہ اس خط کی رو شنی میں بیان کرتا ہوں جو کسی نے امام محمد باقر علیہ السلام کی خد مت میں تحریر کیا اور امام علیہ السلام نے اس کے جواب میں فرمایا:

مروی ہے کہ علی ابن اسباط نے امام محمد باقر علیہ السلام کے پاس اپنی لڑکیوں کے بارے میں تحر یر کیا کہ وہ کسی کو ان کے مثل نہیں پا تاامام علیہ السلام نے اس کے جواب دیتے ہو ئے تحریر فر مایا:

میں جا نتا ہوں کہ جو کچھ تم نے اپنی لڑکیوں کے بارے میں لکھا ہے کہ تم کسی کو ان کے مثل نہیں پا تے ہو پس خدا تم پر رحم کرے تم اس بارے میں غورو خو ض کرو ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next