آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



جواب: بیچنے والا اور خریدار دونوں عاقل ہوں،بالغ ہوں،رشید ہوں،خرید وفروخت کا قصد رکھتے ہوں،مختار ہوں،کسی کے جبر واکراہ سے خرید و فروخت نہ کر رہے ہوں،اس چیز کے تصرف پر قدرت رکھتے ہوں چاہے خود مالک ہوں یا مالک کے وکیل ہوں یا مالک کی طرف سے معاملہ کرنے کی اجازت رکھتے ہوں یااس پر ولی ہوں ۔

سوال: جس چیز کا کوئی مالک ہے اگر اس کے بیچنے پر کوئی اسے مجبور کرے تو؟

جواب: جب کہ یہ جبرواکراہ کسی ایسے ظالم کی طرف سے ہو کہ جس سے مالک ڈرتا ہو کہ اگر اس کی مخالفت کرے گا تو اس کی جان یا مال یا کسی ایسی اہم چیز کو خطرہ لا حق ہو کہ جو اس سے متعلق ہے تو یہ بیع صحیح نہیں ہے ۔

سوال: بعض دفعہ کسی ظالم کے ظلم کی بنا پر مجبوراًاپنے رہنے کی جگہ کو انسان بدلنے کی وجہ سے اپنی املاک اور ضروری سامان کو بیچنے پر مجبور ہو جاتا ہے تو ؟

جواب: یہ بیع صحیح ہے ۔

سوال: آپ نے مجھ سے بیان فرمایا کہ بیچنے والے کے لئے کیا شرط ہے کہ وہ مالک ہو،یا اس کا وکیل ہو،یا اس کا ولی یا اس کی طرف سے بیچنے پر کسی کو اجازت حاصل ہو اس بنا پر اگر کوئی دوست یا پڑوسی یا رشتہ دار یا اسی طرح کوئی اور بیچے تو؟

جواب: یہ بیع صحیح نہیں ہے،مگر یہ کہ مالک کی اجازت حاصل ہو،یا مالک کا وکیل ہو یا ولی ہو اگر ایسا نہیں ہے تو بیع باطل ہے ۔

سوال:اگرغصب شدہ مال بیچنے کے بعد مالک راضی ہو جائے تو؟

جواب: یہ بیع صحیح ہے ۔

سوال: آپ نے فرمایا کہ بیچنے والے اور خریدار کے لئے شرط ہے کہ وہ بالغ ہوں پس اگر نا بالغ بچہ اپنے مالک کی چیزکو بیچنا چاہے تو یہ بیع کیسی ہے؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next