آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



سوال : میں آپ سے کبھی کبھی سنتا رہتا ہوں کہ آپ ”الحیوان غیر ما کو ل اللحم“(یعنی وہ حیوان کہ جس کا گو شت نہیں کھا یا جاتا )یا ”الحیوان ماکو ل اللحم“ وہ حیوان کہ جس کا گو شت کھایا جا تا ہے جملے استعمال کرتے ہیں ۔ پس کیا ایسے بھی جا نور ہیں کہ جن کا گو شت کھا نا ہمیشہ کے لئے حرام ہے ؟

جواب : ہاں ایسے بھی حیوانات ہیں کہ جن کا گوشت کھا نا ہمیشہ کے لئے حرام ہے یہ کہہ کر میرے والد تھو ڑی دیر کےلئے خامو ش ہو ئے ۔ گو یا کسی چیز کے بارے میں سو چ رہے ہوں ۔ پھر انہوں نے یہ کہتے ہو ئے اپنے سر کو اٹھا یا کہ میں تمہارے لئے بطور کا مل ان حیوانات کے بارے میں کہ جن کا گوشت کھانا حلال ہے اور جن کا گو شت کھا نا حرام ہے۔ان میں جو اہم ہیں ان کو بیان کروں گا تا کہ وہ تم پر واضح ہو جائیں میرے والد نے فر مایا جن حیوانات میں ، مر غ اور اس کی تمام اقسام اور بھیڑ ، بکری ، او نٹ، گائے، گدھا ،گھوڑا ،خچر اور پہاڑی بکر ا جنگلی گد ھا ، نیل گا ئے ، ہر ن کا گو شت کھانا حلال ہے ۔

ان میں کچھ مکروہ ہیں اور ان کا گو شت کھا نا حرام نہیں ہے وہ گھوڑا ، خچر ، اور گد ھا ہے اور پنجہ دار حیوان مثلاً شیر ،لو مڑی و غیرہ کا گو شت کھا نا حرام ہے اسی طرح خر گو ش ہا تھی بند ر ریچھ ، اور اسی طرح سا نپ ، چو ہا ،لال بیگ جو حشر ات الا رض کہلا تے ہیں حرام ہیں ۔

نعوذ باللہ انسان نے اگر کسی حیوان سے و طی کی ہو تو اس حیوان کا گو شت کھا نا حرام ہے (اور و طی کرنے کے بعد اس کا دودھ اور اس سے پیدا ہو نے والی نسل کا گو شت کھا نا بھی حرام ہے )اور یہاں و طی سے مراد انسان کا حیوان کے ساتھ جنسی فعل انجام دینا ہے ۔ پس اگر وہ حیوان کہ جس سے وطی کی گئی ہے اگر اس کا گو شت کھایا جاتا ہو مثلاً او نٹنی ، گائے، بھیڑ، بکری و غیرہ تو پہلے اس کا ذبح کرنا واجب ہے پھر اس کا جلا ڈالنا واجب ہے ، اور و طی کرنے والا جبکہ اس کا مالک نہ ہو تو اس کی قیمت اس کے مالک کو ادا کرے ۔ اور اگر وطی کیا جا نے والا حیوان ایساہے کہ جس کا مقصد صرف اس پر سواری ہے جیسے گھو ڑا ، گد ھا ، خچر تو انہیں اس شہر سے با ہر لے جا کر دو سرے شہر میں بیچ دیا جائے گا اور اگر و طی کرنے والا ما لک کے علاوہ ہے تے اس کی قیمت ما لک کو دی جائے گی اور میرے والد نے مزید فرمایا کہ دریائی جا نو ر وں میں مچھلی کی تمام اقسام کا گو شت تمہارے لئے حلال ہے مگر اس شر ط کے سا تھ کی مچھلی چھلکے دار ہو ۔اور پانی پر تیرنے والی مری ہو ئی مچھلی حرام ہے ۔ اسی طرح دو سرے دریائی حیوانات کا کھا نا سوا ئے مچھلی کے جو ذکر ہو ئے ہیں حرام ہے اور خصو صاًجری ، زمیر ،مار ماہی اور سلحفاة (جو بغیر چھلکے کی مچھلیوں کے نام ہیں)اور مینڈ ک ، کیکڑا حرام ہے۔؟؟؟؟؟

سوال : اور رو بیان مچھلی کا گو شت ؟

جواب : حلال ہے کیو نکہ اس پر چھلکا ہے ۔ اور میرے والد نے اس کے فو راً بعد فرمایا:

پر ندوں میں سے تمام اقسام کے کبو تر اور تمام اقسام کی چڑ یوں کا گو شت بلبل ،سار ، چکور ،شتر مر غ، مور، ہدہد، ابابیل کا گو شت حلال ہے (اور تمہارے او پر کو ؤ ں کی تمام اقسام کاگو شت حرام ہے اسی طرح شہد کی مکھی اور دوسرے اڑنے والے حشرات سوائے ٹڈی کے حرام ہیں) اور ایسے پر ند ے کہ جن کے پنجے باز و شا ہین کی طرح ہوں حرام ہے۔اور ہر وہ پرندے کہ جس کے پر پھڑپھڑا نے سے زیادہ صاف اور ہموار ہوں یعنی جو پر ندہ اڑتے وقت اپنے پروں کو حر کت نہ دیتا ہو اور اس کے پھڑپھڑا نے سے زیادہ کھلتے رہتے ہوں ان کا گو شت حرام ہے ۔

سوال :جن کے اڑنے کی کیفیت معلوم نہ ہو تو ؟

جواب : جب کہ ان پر ندوں میں حو صلہ یا قانصہ یا صیصیہ ہو تو تم ان پر ندوں کے گو شت کو حلیت سے تعبیر کرو پس ان تین چیزوں میں سے ایک چیز بھی پائی گئی تو ان کاگو شت کھا نا حلال ہے اور اگر نہ پا ئی جائے تو حلال نہیں ہے ۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next