آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



طلاق بائن وہ طلا ق ہے کہ جس کے بعد شوہر زو جہ سے رجو ع نہیں کر سکتا مگر یہ کہ وہ دو سرا عقد کرے جیسے کو ئی زو جہ کو اس کے دخو ل سے پہلے طلاق دے دے ۔

 

طلا ق رجعی :

طلاق رجعی وہ ہے کہ جس میں شوہر زو جہ کی طرف رجو ع کرنے کا حق رکھتا ہے جب تک کہ وہ مطلقہ عو رت عدت میں ہو بغیر کسی نئے عقد کے اور بغیر کسی نئے مہر کے ۔

طلاق بائن کے اقسام میں ایک طلاق خلع ہے ۔کہ زو جہ کچھ اپنے شوہر کو دے کر اس کو طلاق دینے پر مجبور کرے اور اس پر الزام لگائے کہ وہ زو جیت کے حقوق کی رعایت نہیں کرتا اور اس سلسلے میں حدود خدا کا لحاظ نہیں رکھتا ۔ لیکن خود شو ہر زو جہ کو مجبور نہ کرے ، اور وہ یہ ہے کہ زو جہ کہے :”بذ لت لک مہری علی ان تخلعنی “”میں نے تجھ کو اپنا مہر بخش دیا تا کہ تو مجھے طلاق دے دے “ اس کے بعد شوہر عربی زبان میں صحیح طریقہ سے دو عادل گو اہوں کے سا منے کہے:”زو جتی فا طمہ “”خلعتہا علی ما بذلت“ یا کہے”فلا نہ طالق علی کذا“

پس جب ایسا کہے گا تو طلاق خلع و اقع ہو جائے گی ۔

سوال : کیا زو جہ کا نام لینا وا جب ہے ؟

جواب : اگر معین ہو تو نام لینا واجب نہیں ہے ۔

سوال : کیا حق مہر کے علاوہ دو سرا کو ئی مال اپنے شوہر کو دینا جائز ہے تا کہ وہ اپنی زو جہ کو طلاق خلع دے دے؟

جواب : ہاں یہ جائز ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next