آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



عمر بن یزید نے امام صادق علیہ السلام سے سوال کیا کہ میں نہیں جا نتا کہ میرے والد نے میرا عقیقہ کیا ہے یا نہیں ؟

حضرت نے انھیں عقیقہ کرنے کا حکم دیاتو انھوں نے اپنا عقیقہ خود کیا، حالانکہ وہ بو ڑھے ہو چکے تھے ۔

سوال : یہ تو آپ نے عقیقہ کے متعلق بیان کیا آپ مہر بانی کرکے قر بانی کے بارے میں بھی ارشاد فر مائیں؟

جواب : میرے والد نے فرمایا کہ قربانی یہ ہے کہ انسان عید کے دن بکرے کو ذبح کر تا ہے اور قربانی سنت مو کدہ ہے اور زندہ یا مردہ دو نوں کی طرف سے یکساں طور پر قر بانی کرنا جا ئز ہے اور یہ قر بانی بچے کی طرف سے بھی کی جا سکتی ہے ، جیسا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے اپنی عورتوں کی طرف سے قر بانی کی اور اپنے اہل بیت میں سے جس کی طرف سے قر بانی نہیں کی گئی تھی ان کی طرف سے قر بانی ادا کی ، اور اپنی امت میں سے جس نے قربانی نہیں کی اس کی طرف سے قر بانی ادا کی ، اسی طرح ہر سال امیر المو منین علیہ السلام نبی اکر م کی طر ف سے قر بانی کیا کرتے تھے ۔

سوال : کیا اس ماں پر اپنی نذر کو پورا کرنا وا جب ہے یا وہ عقیقہ اور قر بانی کی طرح وا جب نہیں ہے بلکہ سنت مو کدہ ہے؟

جواب : میں تمہیں پہلے نذر کے متعلق بتا تا ہوں کہ نذر کیا ہے ۔

 

نذر :

نذر یہ ہے کہ تم کسی معین چیز کے انجام دینے یا اس کے تر ک کرنے کو اللہ کے لئے اپنے اوپر لازم کر لو اور وہ چیز کو ئی بھی ہو ۔لیکن ہمیشہ نذر کا ادا کرنا واجب نہیں ہے بلکہ اس کے کچھ شر ائط ہیںاگر وہ پائے جائیں تو پھر نذر کا پور ا کرنا واجب ہے ۔

سوال : وہ کون سی شرائط ہیں جو اگر پائے جائیں تو پھر نذر کا پور ا کرنا وا جب ہے ؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next