آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



میرے والد بزرگوار نے فرمایا اور وہ تھو ڑی دیر کے لئے خا مو ش ہو گئے کہ جیسے وہ کسی اہم چیز کو یا د کررہے ہوں اور انہوں نے اپنے بیان میں یہ کہتے ہو ئے اضافہ فرمایا کہ:

نبی کریم ﷺ نے جب اپنی بیٹی صد یقہ طاہر ہ فاطمہ زہر اعلیہا السلام کا عقد امیر المو منین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے ہمراہ بہت تھو ڑے حق مہر اور زرہ حطیمیہ پر کیا حا لا نکہ وہ عالمین کی عو رتوں کی سردار تھی ۔

امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے علی کی تزویج زرہ حطیمیہ پر کی۔

حضرت امام محمد با قر علیہ السلام نے صدیقہ طاہر ہ حضرت فاطمہ زہراؑ کے فرش کی صفت یوں بیان کی ہے کہ فاطمہ کا فر ش بکرے کی کھال کا تھا اسی کو بچھاتے تھی اور اس پر دو نوں سو تے تھے ۔

میں نے اپنے والد سے عر ض کیا کہ ایک نو جوان کے پاس اتنے مادی وسا ئل کہاں ہیں کہ وہ شادی کے بعد اپنے گھر کے نظام کو چلاسکے ؟ کیا یہ مشکل نہیں ہے ؟یا ہم یہ کہیں کہ شادی کے بعد فقر و غربت کا خو ف کھا رہا ہے ؟ یا اس سے خو ف دا من گیر رہتا ہے کہ شادی کے بعد گھر کے اخراجات پورے نہ ہو سکیں گے؟

میرے والد صا حب نے فرمایا :

خدا وند عالم نے اپنی کتاب میں ارشاد فرمایا ہے کہ:

”وانکحو االا یا می منکم والصا لحین من عبادکم و اما ئکم ان یکو نو افقراء یغنہم اللہ من فضلہ واللہ واسع علیم “

”اور تم میں جو مرد اور عورت بغیر شادی کے ہوں اور تمہاری کنیزیں اور غلام کے نکاح کے قائل ہیں ان کا نکاح کردو ،اگر وہ محتاج ہوں گے تو خداوندعالم ان کو غنی کردے گا ۔اور وہ صاحب و سعت و علم ہے “

امام جعفر صادق علیہ السلام سے اس آیت کے بارے میں اس طرح مروی ہے کہ آپ نے فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next