بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



-------------------------

1) راجر سيوري،سابقہ حوالہ ص 33 _ 132_

2) سابقہ حوالہ ص 6 _ 125 _

3) عدل: وزن كا ايك پيمانہ (مصحح)

4) شاردن ، سياحتنامہ شاردن ، ترجمہ محمد عباسى ، تہران امير كبير ج 4 ص 370 _ 369

فوجى اسلحہ

چالدران كى جنگ ميں صفوى فوجى عثمانى فوج كے بارودى اسلحے اور توپخانہ كے مد مقابل زيادہ نہ ٹھہرسكے ، چونكہ اس قسم كے اسلحہ كے استعمال سے واقف نہ ہونے كى وجہ سے ايرانى فوج زيادہ طاقتور نہ تھي_

شاہ عباس ÙƒÛ’ بادشاہ بننے اور ماڈرن فوج كى تشكيل سے پہلے ايرانى فوج كا ڈھانچہ قزلباشوں ÙƒÛ’ گروہوں پر مشتمل تھا _ يہ وہ خوفناك جنگى طاقت تھى جنكا عثمانى بھى احترام كرتے تھے  _ ليكن چالدران كى جنگ ÙƒÛ’ بعد فوجى ڈھانچے ميں تبديلى ناگزير تھى _ شاہ تھماسب Ù†Û’ جوانوں ÙƒÛ’ انتخاب سے پانچ ہزار افراد كى ايك رجمنٹ تشكيل دى كہ جنہيں ''قورچي'' كہا گيا _ اس رجمنٹ سے ايك ماڈرن فوج كى بنياد فراہم ہوئي اور شاہ عباس كبير كيلئے راستہ ہموار ہوا _ (2)

شاہ عباس كبير Ù†Û’ فوج كى ابتدائي بنياد (شا ہسونہا يعنى بادشاہ ÙƒÛ’ حامي) تشكيل دينے ÙƒÛ’ ساتھ ايك نئي فوج خاص نظم ÙƒÛ’ ساتھ تشكيل دى كہ جو مختلف اقوام اور اقليتوں پر مشتمل تھى _ شاہ Ù†Û’ اس كام ÙƒÛ’ ساتھ ساتھ شرلى برادران سے بہت قيمتى فوجى علوم بھى كسب كيے  _ اور پہلى دفعہ ايرانى فوج ميں مختلف دھڑے ØŒ پيادے ØŒ سوار اور توپخانہ وجود ميں آئے  _ اسى طرح توپ بنانے اور گولے مارنے كا فن بھى شرلى برادران سے سيكھا گيا _ (3) ليكن قابل افسوس بات يہ ہے كہ شاہ عباس Ù†Û’ ايرانى فوج ميں جس چيز كى بنياد ركھى اس ÙƒÛ’ جانشينوں Ù†Û’ اس كى طرف توجہ نہ كى جس ÙƒÛ’ نتيجہ ميں ايرانى فوج روز بروز كمزور ہوتى چلى گئي يہاں تك كہ نادر شاہ ÙƒÛ’ زمانہ ميں ايرانى فوج ميں دوبارہ قوت پيدا ہوئي_

----------------------------

1) خانبابابيانى ، تاريخ نظامى ايران، جنگہاى دورہ صفويہ ص 59_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next