بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



مدارس اور علوم

علماء شيعہ كى ايران كى طرف ہجرت اور انكا مختلف شہروں مثلاً شيراز، تبريز ØŒ قزوين ØŒ مشہد ØŒ قم اور اصفہان ميں سكونت پذير ہونا باعث بنا كہ وہ ان شہروں ÙƒÛ’ مدارس ميں تدريس ميں بھى مشغول ہوگئے  _ چارڈن Ù†Û’ اصفہان ÙƒÛ’ مدارس كى تعداد 57 ذكر كى _ (4)

علمائے دين كى دينى مدارس ميں فعاليت اور صفوى بادشاہوں كے تعاون كے زير سايہ شيعہ مذہب كے علوم نے بہت وسعت اختيار كى مثلاًاسلامى فلسفہ ملا صدارا ، ميرداماد اور انكے شاگردوں جيسے علماء كى وجہ سے بہت

---------------------------

1) رسول اسماعيل زادہ، شاہ اسماعيل صفوى ، خطايى ، انتشارات بين الملل الہدي_

2) اسكندر بيك منشي، سابقہ حوالہ ج 1 ص 277_

3) راجر سيورى ، سابقہ حوالہ ص 213_

4) حسين سلطان زادہ ، تاريخ مدارس ايران در عہد باستان تا تا سيس دارالفنون ، تہران ص 57 _ 256_

زيادہ ترقى كر گيا _ اسى طرح علم طب Ù†Û’ بہت زيادہ اہميت پيدا كي_ حكيم باشي( ايك عہدے كا نام ) كا صفوى دربار ميں عہدہ ايك اہم عہدہ شمار ہوتا تھا اس دور ميںنشے كى چيزوں سے بے ہوش كرتے ہوئے مختلف اقسام ÙƒÛ’ آپريشن كيے گئے  _ (1)

علم طب ÙƒÛ’ علاوہ علم نجوم بھى مورد توجہ تھا _ بادشاہ لوگ اپنے منصوبوں اور فيصلوں ميں علم نجوم سے فائدہ اٹھاتے تھے  _



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next