بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



2_ احمد راسم ،سابقہ حوالہ ص 63_

3- sander ØŒop. cit ØŒP .31

4 _ اوزون چارشيلى ، سابقہ حوالہ ، ص 200 _ 193 _ احمد راسم ،سابقہ حوالہ ج1 ص 67_65_ 79_ 78_ لارڈكيں ، سابقہ حوالہ ، ص 58_ 57_

روابط تھے يہاں تك كہ اس كے زمانے كے و قف ناموں ميں يہ عبارات موجود ہيں كہ فلان كو فلان جگہ اخى كى حيثيت سے معين كرتاہوں _ (1)

مراد كے بعد سلطان بايزيد اول (804_ 791 ق) نے روم ايلى ميں فتوحات كا دائرہ بڑھايا اور آناتولى كے چند امراء كو اپنا اطاعت گزار بنايا _ اور قسطنطنيہ كا تين بار محاصرہ كيا اور بيزانس كے بادشاہ كو ايسى قرار داد قبول كرنے پر مجبور كيا كہ جسكے تحت وہ شہر ميں ايك محلہ كہ جس ميں مسجد ہو مسلمانوں كے ساتھ خاص كردے اورعدالتى امور كے ليے ايك اسلامى ادارہ بھى قائم كرے(2) اس كى فتوحات نے عثمانى مملكت كو فرات سے دانوب تك پھيلاديا تھا،ليكن آناتولى پر تيمور كى يلغار سے فتوحات كا يہ سلسلہ ختم ہوگيا _ انقرہ كى جنگ (3) (ذى الحجہ 804ق) ميں بايزيد كى تيمور سے شكست كھانے سے عثمانى تاريخ كا پہلا دور كہ جسے اسلامى فتوحات كا پہلا دور كہا گياہے ،ا پنے اختتام كو پہنچا _

عثمانى كاميابيوں اور انكے تسلط واقتدار كے اسباب كو دو اقسام ميں تقسيم كيا جاسكتا ہے :

1_ بيزانس اور بالكان كى حكومتوں كو كمزور اور عثمانى فتوحات كيلئے راستہ ہموار ہو نے كے اسباب:

1) مذكورہ حكومتوں ميں اندرونى كشمكش اور ختم نہ ہونے والى باہمى جنگيں اور ملوك الطوايفى كا دور دورہ كہ جسكے نتيجہ ميں مركزى حكومت كا اقتدار كمزور پڑگيا _ (4)

2) بالكان ÙƒÛ’ آرتھوڈوكس عيسائيوں كا لاطينى كليسائوں سے نفرت كرنا اور عثمانيوں ÙƒÛ’ خلاف پادريوں ÙƒÛ’ صليبى فوج تيار كرنے ÙƒÛ’ اقدامات كر قبول نہ كرنا _ يہ احساسات اتنے شديد تھے كہ بالكان ÙƒÛ’ بہت سے عيسائي عثمانيوں كو اپنے ليئے كيتھولك كليسا ÙƒÛ’ تسلط سے نجات دہندہ سمجھتے تھے  _ (5)

-------------------------



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next