بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



جب دنيا ÙƒÛ’ نقشے پر بعض طاقتور يورپى ممالك مثلاً انگلينڈ ØŒ فرانس ØŒ پرتگال اوراسپين ظاہر ہوئے اسى زمانہ ميں استعمار بھى وجود ميں آيا ØŒ سنہ 1488 Ø¡ ميں جنوبى افريقا ÙƒÛ’ اردگرد نئے دريائي راستے دريافت ہوئے اور سال 1492 Ø¡ ميں براعظم امريكا دريافت ہوا تو استعمارى مقاصد اور نئي سرزمينوں كى دريافت كيلئے دريائي سفر شروع ہوئے ،انہوں Ù†Û’ ابتداء ميں تو سونے ØŒ ہاتھى ÙƒÛ’ دانتوں اور ديگر قيمتى اشياء كى تلاش ميں سفر كيے ليكن آہستہ آہستہ انكے اقتصادى مقاصد بڑھتے گئے  _ مثلاً تجارت ØŒ دريافت شدہ سرزمينوں كى خام معدنيات اور زرعى پيداوار كو يورپى سرزمينوں كى طرف منتقل كرنا اور يورپى مصنوعات كو ان سرزمينوں ميں پہنچاناان سب چيزوں Ù†Û’ انكى استعمارى فعاليت كو بڑھايا _

استعمارگر ممالك بہت جلد اس نكتہ كو سمجھ گئے تھے كہ دراز مدت تك فوائد حاصل كرنے كيلئے ضرورى ہے كہ ان مستعمرہ ممالك يا سرزمينوں كى سياست اور حتى كہ كلچر كو بھى كنٹرول كياجائے اور انہوں Ù†Û’ يہ تجربہ بعض سرزمينوں يا اقوام پر كيا _ مثلاً براعظم امريكا، افريقا اور بحرالكاہل ÙƒÛ’ جزائر كى اقوام اور اصلى ساكنين ان استعمارى مقاصد كى زد ميں آئے وہ لوگ معاشرتى طور پر استعمارى طاقتوں كى ابتدائي يلغار اور حملوں سے ڈھير ہوگئے  _ لہذا يہ تجربہ يہاں بہت آسان ثابت ہوا _

ان سرزمينوں ميں ايسے طاقتور مراكز بنائے گئے كہ جو استعمارى طاقتوں ÙƒÛ’ كنٹرول ميں تھے  _ استعمارى طاقتوں Ù†Û’ ان ممالك ميں علاقائي اداروں اور مراكز ÙƒÛ’ ساتھ ساتھ ايسے مراكز اور ادارے قائم كيے كہ جنہوں Ù†Û’ تجارتي، معاشرتى اور تہذيبى امور Ùˆ روابط ميں ايسى جدت پيدا كى كہ جو دراصل استعمارى طاقتوں ÙƒÛ’ مفادات اور ضروريات كو پورا كرنے كيلئے تھى نہ كہ ان سرزمينوں ÙƒÛ’ ساكنين كيلئے سودمند تھي_ (2)

----------------------

1) ولفگانگ ج ، مومسن ، نظريہ ہائے امپرياليسم ، ترجمہ سالمى ، تہران ، ص 12_7_

2) احمد ساعى ، مسائل سياسى _ اقتصادى جہان سوم ، تہران ص 7، 46_

273

وہ ممالك جو كچھ حد تك اندرونى طور پر استحكام ركھتے تھے اور استعمارى طاقتيںان پر مكمل كنٹرول نہيں پاسكتى تھيں، مثلاً ايران اور چين وغيرہ يہاں انكى سياست يہ تھى كہ ان ممالك ميں اپنے مفادات كے تحفظ كيلئے كچھ تبديلياں لائي جائيں مثلاً انكى اقتصادى صورت حال كو ايسے تبديل كياجائے كہ وہ فقط عالمى منڈيوں كى ضروريات پورى كريں نہ كہ اپنے اندرونى منڈيوں كى ضروريات كو ملحوظ خاطر ركھيں _ (1)

 

استعمار كے وجود ميں آنے كے اسباب

اہل فكر ونظر نے استعمار كے وجود ميں آنے اورپيشرفت كرنے كے اسباب كے حوالے سے متعدد نظريات پيش كيے ہيں _ اور اس مسئلے كا مختلف زاويوںسے تجزيہ كيا ہے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next