بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



خارجہ روابط

صفوى دور حكومت ميں انكے مغرب ميںہمسائے عثمانى تھے، شمال Ùˆ مشرق ميں ازبكان اور ان ÙƒÛ’ مشرق ميں مغل تھے ،صفويوں ÙƒÛ’ انكے ساتھ روابط بہت سے نشيب وفرازسے گذرے  _

الف) ہمسايوں كے ساتھ روابط

صفويوں ÙƒÛ’ اپنے ہمسايوں ÙƒÛ’ ساتھ روابط ميں فقط انكا مذہب ( شعيت ) ہى اہم تاثير كا حامل نہ تھا بلكہ بہت سے اسباب اور دلائل ديگر بھى موجود تھے  _ ايران ÙƒÛ’ شمال مشرق ميں ازبكان لوگ اپنے صحرائي مزاج

--------------------------

1) ولى قلى بن داود بن قلى شاملي_قصص الخاقاني_ ص 412 _406_

2) تاريخ ايران دورہ صفويان _ پوہشى از دانشگاہ كمبريج ترجمہ يعقوب آنہ ص 126_122_

اور قبائلى نظام كے باعث اكثر ايرانيوں كے ساتھ حالت جنگ ميں ہوتے تھے ليكن يہاں اہم نكتہ يہ ہے كہ صفويوں نے اكثر ان كے ساتھ طاقت كى زبان استعمال كى اور فتح پائي(1) دونوں حكومتوں ميں مذہبى اختلافات كے علاوہ جنگ وجدال كا اہم سبب دونوں ممالك كے مابين جغرافيائي اور سياسى سرحدوں كا نہ ہونا تھا اس كشمكش كے ساتھ ساتھ دونوں ميں دوستانہ روابط بھى موجود رہے ،بہت سے ايرانى اور ازبكى سفيروں كى رفت وآمد نيز ازبكوں كا حج كے اعمال بجالانے كيلئے ايران سے عبور كرنا صفويوں كے ساتھ دوستانہ روابط كا متقاضى تھا(2)

صفويوں ÙƒÛ’ عثمانيوں ÙƒÛ’ ساتھ روابط بھى صلح وجنگ كا آميزہ تھے ،بہت سى جنگيں اور مختلف صلح نامے سے اس فراز Ùˆ نشيب كى عكاسى كرتے ہيں _ ايران اور عثمانيوں ميں اہم ترين معركہ جنگ چالدران تھى كہ عثمانيوں ÙƒÛ’ باغى شاہزادے سلطان مرادكى (3) شاہ اسماعيل كى طرف سے حمايت اور دونوں حكومتوں ÙƒÛ’ مذہبى اختلافات ÙƒÛ’ باعث يہ جنگ پيش آئي_ شاہ تہماسب ÙƒÛ’ دور ميں سال 962 قمرى ميں (4) صلح آماسيہ ÙƒÛ’ عہدنامہ سے يہ روابط ايك نئے مرحلہ ميں داخل ہوگئے  _ اس صلح نامہ ÙƒÛ’ تحت كردستان ØŒ بين النہرين اور جارجيا كا ÙƒÚ†Ú¾ علاقہ عثمانيہ كو حاصل ہوا اس ÙƒÛ’ مد مقابل آرمينيا، كاخت اور آج ÙƒÛ’ مشرقى آذربائيجان كا ÙƒÚ†Ú¾ حصہ ايران كا جزو شمار ہوا _ (5) سرحد متعين ہوگئي اور يہ معاہدہ سلطان محمد خدابندہ ÙƒÛ’ دور تك باقى رہا _ (6) شاہ عباس ÙƒÛ’ ابتدائي دور ميں اس Ù†Û’ مجبور ہوكر ايران ÙƒÛ’ ÙƒÚ†Ú¾ علاقے عثمانيوں ÙƒÛ’ حوالے كئے ليكن بعد ميں اس Ù†Û’ عثمانيوں سے واپس Ù„Û’ ليے(7) شاہ صفى ÙƒÛ’ زمانہ اقتدار ميں عثمانيوں Ù†Û’ بغداد پر قبضہ

----------------------

1) عباسقلى غفارى ، روابط صفويہ و ازبكان ج 1_

2) اسكندر بيگ منشي، سابقہ حوالہ ص 73_ 72_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next