بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



2) امريكى حكومت Ù†Û’ اقوام متحدہ كى تشكيل سے ليكر اب تك سلامتى كونسل كى اسرائيل ÙƒÛ’ خلاف سے بہت سى قرار داوں كو ويٹو كيا ہے  _ رجوع كيجئے على اكبر ولايتى ØŒ سابقہ حوالہ، ص 7_

300

بہانے سے سرزمين موعود يعنى عظيم اسرائيل ميں جمع كيا جائے : تھاريڈل ہرٹزل كا ايك دوست اور ڈيوڈٹرچ(1) 29 اكتوبر 1899 ميں اسے ايك خط ميں لكھتا ہے كہ '' اس سے پہلے كہ بہت زيادہ دير ہوجاے ميں آپ كو نصيحت كرتا ہوں كبھى كبھى '' عظيم فلسطين'' ( عظيم اسرائيل ) كا تذكرہ كرتے رہيں، شہربال كى كانفرنس ÙƒÛ’ پروگرام ميں لفظ'' عظيم فلسطين'' ( عظيم اسرائيل) يا لفظ ''فلسطين اور اسكے اردگرد كى سرزمين'' ضرور شامل ہوں Ùˆ گرنہ يہ سب ÙƒÚ†Ú¾ بے معنى ہوگا كيونكہ آپ پچيس ہزار كلوميٹر مربع سرزمين پر دس ميلين يہوديوں كو خوش آمديد نہيں كہہ سكتے  _ (2)

موشے دايان نے 1967 ميں كہا تھا: اگر تورات ہمارى كتاب ہے اور اگر ہم اپنے آپ كو قوم تورات سمجھتے ہيں تو ضرورى ہے كہ تورات كى سرزمين ،منصفين اور سفيد ريش لوگوں كى سرزمينيں ہمارے پاس ہوں يقينا اس قسم كے اصولوں كے پس پردہ سرحديں مزيد بڑھنے كے قابل ہوجائيں گي_

بن گورين نے ايك اور مقام پر واضح انداز سے كہا:

ہمارا مسئلہ يہ نہيں ہے كہ موجود صورت حال كو برقرار ركھا جائے بلكہ ہمارا فرض ہے كہ

زيادہ سے زيادہ توسيع پسندى كو مد نظر ركھتے ہوئے ايك فعال حكومت تشكيل ديں (3)

اسى بناء پر صہيونيزم ÙƒÛ’ قائدين كى نظر ميں يہ ہدف دو عناصر ÙƒÛ’ فراہم ہونے كى صورت ميں دائرہ وجود ميں آسكتا تھا: 1)_ امپريالسٹ ممالك بالخصوص آمريكا سے سياسي، اقتصادى اور فوجى امداد ÙƒÛ’ حصول كا تسلسل 2)_ تمام عرب اور اسلامى ممالك ÙƒÛ’ مد مقابل اسرائيل كااپنے مفادات ÙƒÛ’ ليے قابل ذكر ٹيكنالوجيكل برترى كا حامل ہونا (عربوں كى عددى برترى ÙƒÛ’ مقابل ميں اسرائيل كى فنى برتري) اور وہ ايك ايسى فوجى اور اقتصادى طاقت كا حامل ہو جو عربوں كو جھكنے پر مجبور كرسكے  _ اور انہيں يہ باور كرادے كہ اسرائيل

-------------------------

1) David Triestsch



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next