بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



1707 عيسوى ميں اورنگ زيب Ù†Û’ وفات پائي_ اب بحر ہند ميں پرتگاليوں كى جگہ مكمل طور پر انگريزوں Ù†Û’ سنبھال لى _ فرانسيسوں Ù†Û’ 1644 عيسوى ميں كلبرٹ كى مدد سے فرانسيسى ايسٹ انڈيا كمپنى كى بنياد ركھي_ دوسال ÙƒÛ’ بعد فرانس حكومت Ù†Û’ بيجاپور ÙƒÛ’ علاقے ميں تجارت خانہ قائم كيا اور ''پونڈوشري'' نام كا ايك شہر بنايا _ نيز انہوں Ù†Û’ سال 1688 عيسوى ميں بنگال اور چندرنگر ميں اپنے تجارتى مراكز قائم كيے  _ (1)

مغلوں كا اداراتى اور سياسى نظام

مغليہ نظام حكومت ميں بادشاہ حكومت كے تمام شعبوں پر مكمل تسلط ركھتا تھا اور پورے نظام كا سربراہ تھا _ سلطان كوبيشتر شاہ كے عنوان سے ياد كيا جاتا تھا _ جيسے جيسے بادشاہ كا اقتدار مستحكم ہوتا جاتا اسكى تمام امور ميں دخالت بڑھتى جاتى تھى جيسا كہ جلال الدين اكبر كے دور ميں تھا اس نے حكومت و رعايا كے تمام امور ميں اپنى رائے كو رعايا اور درباريوں پر مسلط كيا _

بادشاہ ÙƒÛ’ بعد مختلف ديوان تھے كہ ان سب ميں اہم ترين ديوان اعلى تھا جس كا فرض تھا كہ بادشاہ كى آمدنى اور املاك (خالصات) پر نگرانى كرے  _ اس ديوان كا سربراہ وكيل (وزير) ہوتا تھا _ اس ÙƒÛ’ بعد ديوان بخشى تھا كہ جسكا سربراہ مير بخشى ہوتا تھا كہ اس ديوان كى ذمہ دارى پورى مملكت ميں حكومتى امور كاتحفظ تھا _ ''صدر الصدور''كى سربراہى ميں ديوان انصاف سياسى امور ØŒ جرمانوں اور ديگر عدالتى امور ميں فعاليت كرتا تھا _ (2)

اكبر كے دور ميں حكومت كا نظام مكمل صورت ميں سامنے آيا _ اس نے حكومت كو بہت سے صوبہ ميں تقسيم كيا _ ہر صبوبے دار كے ساتھ صدر اور بخشى كا عہدہ بھى موجود ہوتا تھا _ اسى طرح ہر صوبہ چند''سركار' ' (ضلعوں) ميں تقسيم ہوتا تھا _

-----------------------------

1) ش، ف ، دولافوز ، سابقہ حوالہ ص 193_

2) Raj ØŒKumar ØŒSurrey ØŒof Medival India New Delhi 1999 Vol 11 P.151

257

اس دور ميں فوجى عہدے ''منصب'' ÙƒÛ’ عنوان سے جانے جاتے تھے  _ مثلاً منصب پنج ہزاري، سہ ہزارى ØŒ چہار ہزارى ØŒ ... يہ فوجى عہدے چونكہ بادشاہ ÙƒÛ’ احكامات مثلاً ٹيكسوں كو وصول كرنا اور جنگ ÙƒÛ’ لئے افراد مہيا كرنا وعيرہ _ بجالاتے تھے اكثر وبيشتر بادشاہ سے املاك Ùˆ زمينيں وصول كرتے تھے كہ اس قسم كى املاك كو 'جاگير'' كا عنوان ديا جاتا تھا _ البتہ جاگيروں كا ملنا فوجيوں ÙƒÛ’ ساتھ خاص نہ تھا بلكہ امراء طبقہ حتى كہ علماء بھى ان سے بہرہ مند تھے  _

فارسى ادبيات

جرمنى كى مشہور اسلام شناس اسكالر شيمل كے بقول مغلوں كا دور ہندوستان ميں فارسى ادبيات كے عروج كا دور ہے(1) كيونكہ شاعروں كى كثرت اور نئے و منفرد موضوعات اور مضامين كى فراوانى اسقدر زيادہ تھى كہ ايرانى فارسى زبان لوگ مغلوں كے دربار سے وابستہ ہوئے تاكہ انكى اس نعمت كے عظےم دسترخوان سے بہرہ مند ہوسكيں _



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next