بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



3_ احمد راسم، عثمانى تاريخى ، ج 1 _ ص 52_51 استانفورد جى شاو،سابقہ حوالہ ص 43 كے بعد ،اوزون چارشيلي،سابقہ حوالہ ص 152_ 150

4_ شمس الدين ساى ، قاموس الاعلام، استانبول _ ص 3943 ،حامر ، يورگشتال ،سابقہ حوالہ ص 111 _

5- Genova

6- kromers ØŒop . c.+ p 193

كہ جو اس كے تخت نشينى كے سال انجام پائي برا عظم يورپ ميں عثمانيوں كى حكومت قائم ہونے كے اعتبار سے بہت اہميت كى حامل تھي_

يہ اور بالكان كى تاريخ بلكہ يورپ كى تاريخ ميں اہم مرحلہ شمار ہوتى ہے  _ (1) اس بہت بڑے شہر جو كہ بعد ميں عثمانيوں كا درالحكومت بنا ،فتح ÙƒÛ’ بعد قسطنطنيہ كا خشكى ÙƒÛ’ راستے سے يورپ سے رابطہ كٹ گيا _ (2) اس طرح در حقيقت مشرقى روم ÙƒÛ’ دارالحكومت ÙƒÛ’ محاصرہ كا پہلا قدم اٹھايا گيا تھا _

مراد ÙƒÛ’ دور ميں بعد والى فتوحات Ù†Û’ جزيرہ يونان ÙƒÛ’ علاوہ تمام بالكان كو عثمانيوں ÙƒÛ’ اختيار ميں دے ديا _ كہاجاسكتا ہے كہ ان فتوحات ÙƒÛ’ ذريعہ پانچ صديوں تك چلنے والى حاكميت ÙƒÛ’ بيج بوئے گئے  _ ايسى حاكميت ÙƒÛ’ جس Ù†Û’ اس نئے تمدن كو جنم ديا كہ جو تاريخ ÙƒÛ’ اوراق پر مختلف قومي، دينى اور لسانى عناصركى آميزش سے ظاہر ہوا _ (3)بہرحال ان فتوحات Ù†Û’ دنيائے غرب كو وحشت زدہ كرديا يہاں تك كہ پاپائے روم Ù†Û’ عثمانيوں كو روكنے كيلئے دو صليبى جنگوں كا آغاز كيا _ (4)

لارڈ كيں اس كے تجزيہ كے مطابق مراد اول فوجى اور سياسى قيادت ميں اپنے والد اور دادا سے بڑھ كر تھا اسكى كوششوں سے مغرب مشرق كى گرفت ميں آگيا جيسا كہ يونانيوں اور روميوں كے دور ميں مشرق اہل مغرب كى گرفت ميں تھا ،وہ پہلے تين عثمانى حكمرانوں كے باہمى موازنہ كے بعد اس نتيجہ پر پہنچا كہ عثمان نے اپنے گرد قوم كو جمع كيا ،اس كے بيٹے اور خان نے ايك قوم سے ايك حكومت تشكيل دى جبكہ اس كے پوتے مراد اول نے اس حكومت كو بادشاہت پہچاديا _ مراد كے بھى اپنے والد اور دادا كى مانند اہل فتوت سے بہت اچھے

-----------------------

1- Inalcik ،in IA vol /p- ;sevim - yucel ،op ،cit ،vol ، p .26 -27



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next