بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



انہوں نے دنياوى اقتدار و طاقت كو ہاتھ ميں لينے كى طرف اپنا ميلان آشكار كيا اور سلطان كا لقب اپنے لئے پسند كيا كہ يہ چيز ان كے دنياوى جذبوں كے صفوى طريقت كے ديگر معنوى پہلوؤںپر غلبہ كى عكاسى كرتى ہے انہوں نے كئي بار اپنے مريدوں كو كفار كے خلاف جہاد پر اكسايا _ (1) حيدر 860 قمرى ميں جنيد كے جانشين بنے پھر حيدر كے بعد على اسكا جانشين بنا اس نے اپنے آپ كو بادشاہ كہا (2) صفويوں كى سياسى سرگرمياں باعث بنيں كہ آق قو نيلو جوكہ صفويوں كے دوست اور ہم پيالہ تھے انكے حوالے سے تشويش كا شكار ہوئے بالآخر على آق قو نيلوؤں كے ہاتھوں قتل ہوا اور اسماعيل جوكہ سات سالہ تھا اہل اختصاص (صفويوں كے خصوصى وفادار و محب لوگ) كے ذريعے گيلان فرار كروا ديا گيا _ (3)

ب) صفوى حكومت كى تشكيل :

سنہ 905 قمرى ميں اسماعيل دوبارہ اردبيل ميں پلٹا اور اپنے مريدوں كو منظم كيا _ اس نے سنہ 907 قمرى ميں آق نيلووں كى كمزورى سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تبريز شہر پر قبضہ كرليا اور تاجيوشى كى تقريب منعقد كى يہ سب اقدامات اہل اختصاص نے انجام ديے چونكہ اس وقت اسماعيل كى عمر چودہ سال سے زيادہ نہ تھى _ (4)اس نے رسمى طور پر حكومت كا مذہب شيعہ قرار ديا اور اماميہ اثنا عشريہ كى ترويج اور استحكام كے لئے كوششيں كيں(5)_

كچھ عرصہ بعد اسماعيل نے ايران كے شمالى مشرقى علاقوں كى صورت حال درست كرنے كيلئے ازبكان سے جنگ كى ليكن اہل شمشير (ترك لوگ) اور اہل قلم (دفاتر كے ايرانى لوگ) (6) ميں اختلافات كے باعث

--------------------------------

1) نيورى ، ص 16 _ 15_

2) خوانوير _ جيب السير ، زير نظر محمد دبير ساقى ، تہران ، ص 438 _

3 ) سابقہ حوالہ ص 442 _ 440_

4) سابقہ حوالہ ص 51_ 446_ حسن بيگ روملو، احسن التواريخ باتصحيح عبدالحسنين نواہي_

5) جہان گشائي خاقان،ص 80 (تاريخ شاہ اسماعيل) مقدمہ اسلام آباد، مركز تحقيقات فارس ايران در پاكستان ص 6_145_

6) سيورى ، سابقہ حوالہ ص 31_30_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next