بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



----------------------

1) sevim-yucel ،Op.cit ،PP ،69-97

2)احمد راسم،سابقہ حوالہ ، ص 54_

3) سابقہ حوالہ ص 205_ 202، 215_ 214_

4) احمدراسم ، سابقہ حوالہ ص 205 _ 202_ 215_214_

5) Kunt ،Metin ،Op.cit ،P 76 ،inalcik ،.... intarkdunvasi...P 464

245

اس دور ميںبعض شہر مثلاً بروسہ جو كہ ايران اور سعودى عرب كے تجارتى قافلوں كے راستہ ميں آتا تھا ، تجارت كے مركز ميں تبديل ہوگيا بالخصوص يہ شہر ايرانى ريشم كى تجارت كے باعث ريشمى كپڑوں كى صنعت كا بہت بڑا مركز بن گيا _ (1)

سلطان محمد فاتح كا دور تہذيب وتمدن اور علوم كى ترقى اور پھلنے پھولنے كا زمانہ بھى تھا _ وہ خود بھى اعلى سطح كى تعليم حاصل كيے ہوئے تھا اور تركي، فارسي، عربى لاطينى ، يونانى اور عربى زبانوں كو جانتا تھا _ (2) استانبول كو فتح كرنے كے بعد فورى طور پر اس نے اياصوفيہ كليسا كو مسجد ميں تبديل كرنے اوراسكے نزديك ايك مدرسہ بنانے كا فرمان جارى كيا _ اور علاء الدين على قوشجى (متوفى 879 قمري) كو وہاں كا سرپرست اور منتظم بنايا _

قوشجى ايك زمانہ ميں سمرقند كے رصدخانہ كا منتظم تھا _ الغ بيگ كے قتل كے بعد اوزدن حسن آق قونيلو كى خدمت ميں پيش ہوا چونكہ وہ مذكورہ بادشاہ اور عثمانى سلطان ميں ايك مصالحت كيلئے فاتح كے دربار ميں حاضر ہوا تھا اس ليے فاتح كى توجہ كا مركز قرار پايا اور اس نے قوشجى كے استنبول ميں اقامت پذير ہونے پر رضايت كا اظہار كيا _ قوشچى نے ثمرقند كے علمى مركز كو مملكت عثمانيہ ميں منقتل كرنے اور مملكت عثمانيہ ميں بہت سے علوم مثلاً رياضى اور نجوم كى ترقى ميں اہم كردار ادا كيا اس نے عربى زبان ميں علم ہيئت كے متعلق ايك رسالہ لكھا اور فاتح كى اوزدن حسن پر فتح كى مناسبت سے اسكانام فتحےہ ركھا _ (3)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next