بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



كے باعث وہ معركہ غجددان ميں كچھ پيش رفت نہ كرسكے اور يہ معركہ ايرانيوں كے ضرر ميں اختتام پذير ہوا _ مغربى محاذ ميں بھى اسماعيل عثمانيہ كى سنى حكومت سے اساسى اختلافات ركھتا تھا _ عثمانى حكومت كسى صورت ميںبھى صفويوں كى شيعہ حكومت كو قبول كرنے كيلئے تيار نہ تھى نيز صفوى كے حاميوں كے آناتولى ميں اقدامات اور خود صفويوں كى عثمانيہ كے امور ميں مداخلت مشہور جنگ چالدران (سنہ 920 ميں) كا باعث بنى كہ جسميں صفويوں كى شكست كے باعث تبريز پر دشمن كا قبضہ ہوا اور شاہ اسماعيل اپنى عمر كے آخرى آيام تك اس شكست سے متاثر اور شرمندہ رہا _

ج) استحكام كا مرحلہ:

سنہ 930 قمرى ميں شاہ اسماعيل كى وفات كے بعد تہماسب تخت حكومت پر جلوہ افروز ہوا (4) اس نے اپنى حكومت كے دوران صفوى اقتدار كى اہليت اور صلاحيت كو ثابت كيا سب سے پہلے امراء اور قزلباشوں كى سركشى اور نافرمانى كو دبايا كہ جو ايرانيوں كے مقابلے ميں زيادہ اختيارات اور طاقت كے طالب تھے اور قزلباشوں اور حكومتى امراء كے درميان ايك خاص نظم قائم كيا كہ جسكى بناء پر اس كا 54 سالہ اقتدار اپنے آخرى ايام تك مستحكم اور باقى رہا _

شاہ تہماسب نے سنہ 935 قمرى ميں مرو كے مشہور جنگى معركہ ميں ازبكان كو شكست دى _ (5)

اس نے جنگى چالوں اور توپخانہ كے استعمال سے صفوى حكومت كو آدھى صدى تك متحد اور مستحكم ركھا _ اس كے بعد شاہ اسماعيل دوم كے مختصر دور سلطنت (985_ 984 قمرى ) اور سلطان محمد خدابندہ كے دور حكومت (996_ 985 ) ميں قزلباشوں كى مداخلت كى وجہ سے صفوى حكومت كے اندرونى اور بيرونى حالات خراب ہوگئے تھے(1)

-------------------------

1) خورشاہ بن قباد الحسيني، تاريخ ايلچى نظام شاہ ص 5_ 84_

2) روملو، احسن التواريخ ص 281_ 277_

3) اسكندر بيك منشى ، تاريخ عالم آرامى عباسى ، ص 341_

 

د) زمانہ عروج :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next