بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ



اہل نظر كے ايك گروہ نے استعمار كو سياسى پہلو سے تحقيق وتجزيہ كا محور قرار ديا اور بتايا كہ سولہويں صدى اور اس كے بعد كے ادوار ميں يورپ كے بڑے طاقتور ممالك ميں سياسى اور فوجى رقابت استعمار كے وجود ميں آنے اور اس كى وسعت كا باعث قرار پائي_ اس نظريے كا محور حكومتيں اور انكے سياسى مقاصد ہيں اوراس نظرى كے حامى بڑى حكومتوں كى ديگر رقيبوں كے مد مقابل اپنى طاقت اور حيثيت كو بڑھانے كى طلب كو استعمار كے پھلنے پھولنے كا اصلى سبب قرار ديتے ہيں _

جبكہ اہل نظر ÙƒÛ’ ايك اور گروہ كا نظريہ ہے كہ استعمار ÙƒÛ’ وجود ميں آنے اورپھلنے پھولنے كا بنيادى سبب يہ ہے كہ طاقتور اقوام اور حكومتيں اپنے قومى جذبات اور سياسى اور فوجى صلاحيتوں كو مستحكم كرنے اور محفوظ ركھنے كيلئے وسيع پيمانے پر سرزمينوں پرقابض ہوتى تھيں اور بڑى بڑى بادشاہتوں كو تشكيل ديتى تھيں _ ÙƒÚ†Ú¾ اہل نظر ÙƒÛ’ مطابق استعمار دراصل ايك نسلى امتياز كا نتيجہ ہے  _ انكے خيال ÙƒÛ’ مطابق گورے لوگ (يورپي) ذاتى طور پر ديگر اقوام سے برتر ہيں ØŒ انكے كندھوں پر يہ ذمہ دارى ہے كہ دنيا كى ديگر اقوام ÙƒÛ’ امور كى اصلاح اور انكو مہذب كرنے كيلئے ان پر حكومت كريں _ (2)

---------------------

1) تيلمان اورس، ماہيت دوست درجہان سوم ، ترجمہ بھروز توانمند ، تہران ،ص 51_20_

2) دلفگانگ ج ، سوسن ، سابقہ حوالہ ، ص 12_ 7_ 900 _ 59 _

274

بعض ديگر دانشوروں ÙƒÛ’ خيال ÙƒÛ’ مطابق استعمار ايك اقتصادى مسئلہ ہے كہ جو نئے سرمايہ دارى نظام ÙƒÛ’ پھلنے پھولنے سے سامنے آيا ہے  _ انكے نظريہ ÙƒÛ’ مطابق چونكہ يورپى ممالك ÙƒÛ’ اپنے وسائل (خريد Ùˆ فروش ÙƒÛ’ بازار، خام مال اور سرمايہ كارى ÙƒÛ’ مواقع) انكى روزبروز بڑھتى ہوئي ضرورتوں كيلئے ناكافى ہوچكے تھے جسكى بناء پر وہ ديگر ممالك ÙƒÛ’ امور ميں مداخلت كرنے Ù„Ú¯Û’ ،نيز انكا نظريہ يہ ہے كہ استعمار در حقيت ايك كوشش ہے جس ميں مغرب ÙƒÛ’ بڑے ترقى يافتہ ممالك ديگر ممالك ميں سود پر مبنى تجارتى وصنعتى نظام كو پيش كرتے ہيں جس سے انكا مقصد يہ ہوتا ہے كہ اپنے سرمايہ دارى نظام كى روز بروز بڑھتى ہوئي ضروريات كو ان ممالك ÙƒÛ’ ذرائع اور وسائل سے پورا كريں _ يہ نظريہ ليبرل اقتصاد والے سرمايہ دارى نظام ÙƒÛ’ اہل نظر اور ماركسزم ÙƒÛ’ پيروكاروں ميں ديكھا جاسكتا ہے  _ (1)

 

ايشيا ميں استعمار

استعمارى طاقتوںميں سے ايشيا ميں داخل ہونے والا پہلا گروہ پرتگاليوں كا تھا _ سن 1498 Ø¡ ميں پرتگالى جہازران واسكوڈ Û’ گاما ØŒ بحيرہ ہند ÙƒÛ’ ذريعے ہندوستان ÙƒÛ’ شمال مشرقى ساحلوں تك پہنچا اسطرح ايشيا اور يورپ ÙƒÛ’ روابط ميں ايك نيا دور شروع ہوا _ اس زمانہ ميں ايشيا ÙƒÛ’ بڑے ممالك مثلاً ايران ØŒ سلطنت عثمانيہ اور چين مختلف علوم ØŒ زراعت اور تجارت ميں ترقى ÙƒÛ’ پيش نظر ايك بلند سطح ÙƒÛ’ حامل تھے  _

واسكوڈ ے گاما تو تجارتى اہداف كے پيش نظر ان سرزمينوں تك پہنچا تھا ليكن آٹھ سال كے بعد پرتگال كا فوجى سردار ايلبوكرك (2) جديد سرزمينوں كو فتح كرنے اور پرتگالى سلطنت كى توسيع كيلئے ان علاقوں ميں داخل ہوا _ مجموعى طور پر پرتگالى لوگوں كے تجارتي، سياسى ، فوجى اور مذہبى مقاصد تھے ، ليكن بہرحال وہ دنيا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next