حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (1)



اپنے اصحاب کے ساتھ آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) کا برتاؤ

حضرت پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله و سلم) اپنے اصحاب و انصار کی عیادت کے لئے جایا کرتے تھے اور ان کے حالات معلوم کیا کرتے تھے اور جب اصحاب آپ کی عیادت کیا کرتے تھے تو اپنے اصحاب و انصار کی احوال پرسی کیا کرتے تھے۔

آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) ان سے جدا ھوتے وقت خدا حافظی فرمایا کرتے تھے جیسا کہ وہ حضرات بھی آپ سے وداع کرتے تھے اور ان سے ملاقات ھوتی تھی تو ان سے بغل گیر ھوا کرتے تھے جیسا کہ وہ بھی آپ سے بغل گیر ھوا کرتے تھے اور آپ ان کے چہرے کا بوسہ لیا کرتے تھے جیسا کہ وہ بھی آنحضرت(ص) کے چہرہ انور کا بوسہ لیا کرتے تھے، اور ان سے فرماتے تھے: میرے ماں باپ تم پر قربان! جیسا کہ وہ بھی آپ سے کہا کرتے تھے کہ ھمارے ماں باپ آپ پر قربان۔

اگر کوئی آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) کو آدھی رات کے وقت بھی دعوت دےتا تھا توآپ اس کو قبول کرتے تھے اور جب آپ سواری پر سوار ھوا کرتے تھے تو کسی کو پیدل نھیں چلنے دیتے تھے، اگر سواری پر بیٹھنے کی گنجائش ھوتی تھی تو اس کو بھی سوار کرلیا کرتے تھے اور اگر گنجائش نھیں ھوتی تھی تو اس سے فرماتے تھے: تم مجھ سے پھلے فلاں جگہ پہنچ جاؤ جہاں ھمارا وعدہ ھے میں بھی تمہارے پیچھے پیچھے آرہا ھوں، اور جب بچوں کے پاس سے گزرتے تھے تو ان کو سلام کیا کرتے تھے۔[25]

فراق کی مشکل حل کرنا

ایک روایت میں بیان ھوا ھے کہ بحرین سے کچھ غلام پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کی خدمت میں لائے گئے اور وہ آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) کے سامنے صف باندھ کر کھڑے ھوگئے، چنانچہ آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) نے ان کے درمیان ایک عورت کو دیکھا جو رو رھی تھی، آپ نے فرمایا: تو کیوں روتی ھے؟ اس نے کہا: میرا ایک بیٹا تھا جس کو بنی عبس کو فروخت کردیا گیا، پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) نے کہا: کس نے فروخت کیا ھے؟ اس عورت نے کہا: ابو اُسید انصاری نے۔

پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) بہت ناراض ھوئے (اور ابواُسید انصاری سے) فرمایا: فوراًسواری پر جاؤ اور جس کو فروخت کیا اس سے واپس لے آؤ! ابواُسید مرکب پر سوار ھوئے اور اس کو واپس لے کر آئے۔[26]

پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا: جو شخص ماں اور بیٹے کے درمیان جدائی ڈالے خداوندعالم بہشت میں اس کو اس کے دوستوں سے جدا کردے گا۔[27]

نیز آنحضرت (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) Ù†Û’ فرمایا:  رات Ú©Û’ وقت پرندوں Ú©Û’ پاس نہ جاؤ اور ان Ú©Ùˆ اپنے گھونسلوں سے نہ اڑاؤ کہ رات کا وقت ان Ú©Û’ آرام اور امان کا وقت ھوتا Ú¾Û’Û”

 Ù†Ø±Ù…ÛŒ اور خوش اخلاقی Ú©ÛŒ انتہا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 next