Øضرات معصومین علیهم السلام Ú©Û’ منتخب اخلاق Ú©Û’ نمونے (1)ابن عباس Ú©Ûتے ھیں: پیغمبر اکرم (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) کا نیک اخلاق اس بلندی پر Ù¾Ûنچا ھوا تھا Ú©Û Ø§ÛŒÚ© روز آپ مسجد میں بیٹھے ھوئے تھے اور آپ Ú©Û’ اصØاب Ùˆ انصار آپ Ú©ÛŒ خدمت میں بیٹھے ھوئے تھے۔ اسی موقع پر ایک بدو عرب مسجد میں آیا اس Ú©ÛŒ گردن میں ایک تلوار لٹکی ھوئی تھی، اور اس Ú©Û’ ساتھ ایک سوسمار (Ú¯ÙˆÛØŒ رینگنے والا ایک صØرائی جانور) تھا ØŒ اس Ù†Û’ آتے Ú¾ÛŒ ایک آواز بلند Ú©ÛŒ: اے Ù…Øمد! تو ایک جھوٹا جادوگرھے! جیسے اصØاب Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ گستاخی Ú©Ùˆ سنا تو اس Ú©Ùˆ قتل کرنے Ú©Û’ لئے Ú©Ú¾Ú‘Û’ ھوگئے، لیکن آنØضرت (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ اس کام سے روکا، اور اس بدو عرب سے Ùرمایا: اے عرب برادر! کس Ú©ÛŒ تلاش میں ھو، اس Ù†Û’ Ú©Ûا: جھوٹے جادوگر Ù…Øمد Ú©ÛŒ! آنØضرت (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) Ù†Û’ Ùرمایا: Ù…Øمد تو میں Ú¾ÙˆÚº لیکن Ù†Û Ø¬Ø§Ø¯Ùˆ گر Ú¾ÙˆÚº اور Ù†Û Ø¬Ú¾ÙˆÙ¹Ø§ ØŒ Ø¨Ù„Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ کا رسول Ú¾ÙˆÚºÛ” اس عرب Ù†Û’ Ú©Ûا: بت Ú©ÛŒ قسم اگر عظمت اور منزلت کا Ù…Ø³Ø¦Ù„Û Ù†Û Ú¾ÙˆØªØ§ تو اس شمشیر Ú©Ùˆ تمÛارے خون سے سیراب کردیتا، اور لات Ú©ÛŒ قسم جب تک ÛŒÛ Ø³ÙˆØ³Ù…Ø§Ø± تم پر ایمان نھیں لائے گا میں بھی ایمان نھیں لاؤں گا! اور پھر اس Ù†Û’ اس سوسمار Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا۔ رسول خدا (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) Ù†Û’ Ùرمایا: اے سوسمار! اس Ù†Û’ جواب دیا: لبیک! Ùرمایا: میں کون ھوں؟ اس Ù†Û’ Ú©Ûا: آپ الله Ú©Û’ رسول ھیں: اس ÙˆØ§Ù‚Ø¹Û Ú©Ùˆ دیکھ کر اس بدو عرب Ú©Û’ دل میں معرÙت کا نور چمکا اور صدق نیت سے خدا Ú©ÛŒ ÙˆØدانیت اور پیغمبر اکرم (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) Ú©ÛŒ نبوت کا اقرار کیا اور اس Ù†Û’ Ú©Ûا: یا رسول الله! جب میں اس مسجد Ú©Û’ Ø¯Ø±ÙˆØ§Ø²Û Ø³Û’ آرÛا تھا تو پوری دنیا میں سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…ÛŒÚº آپ سے دشمنی رکھتا تھا اور اب Ø¬Ø¨Ú©Û Ù…ÛŒÚº ÛŒÛاں سے جا رÛا Ú¾ÙˆÚº تو سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¢Ù¾ کا عاشق Ú¾ÙˆÚºÛ”[28] زØمت اٹھانا اور امت Ú©Û’ بوجھ Ú©Ùˆ برداشت کرنا ایک روایت میں بیان ھوا Ú¾Û’: ایک روز پیغمبر اسلام (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) اپنے ایک صØابی Ú©Û’ ساتھ Ù…Ø¯ÛŒÙ†Û Ú©Û’ جنگلوں سے گزر رھے تھے، دیکھا Ú©Û Ø§ÛŒÚ© بÙڑھیا پانی Ú©Û’ کنویں پر آئی Ú¾Û’ اور پانی بھرنا چاÛتی Ú¾Û’ لیکن ÙˆÛ Ø§Ø³ کنویں سے پانی نھیں بھر سکتی، آنØضرت (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) اس Ú©Û’ پاس گئے اور Ùرمایا: اے ضعیÙÛ! کیا میں تمÛارے لئے اس کنویں سے پانی بھر دوں؟ اس Ù†Û’ Ú©Ûا: < إÙنْ اٴَØْسَنتÙمْ اٴَØْسَنتÙمْ Ù„ÙاٴَنÙÙسÙÚ©Ùمْ Û”Û”Û”>[29]
|