حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (1)



چنانچہ جناب سلمان نے وہ پیراہن لیااور شمعون کے پاس لے گئے، واقعہ بیان کیا، (واقعہ سن کر) شمعون کی آنکھوں سے اشک جاری ھوگئے اور اس نے کہا: یہ ھے دنیا کا زہد، اور اسی چیز کی خبر جناب موسیٰ (علیہ السلام) نے توریت میں دی ھے، لہٰذا میں بھی کہتا ھوں:

”اشہد اٴن لا إلہ إلاَّ الله و اٴن محمّداً رسول الله“۔

(”میں گواھی دیتا ھوں کہ الله کے علاوہ کوئی معبود نھیں اور محمد ((صلی الله علیه و آله و سلم) ) الله کے رسول ھیں“)

چنانچہ اس کے اسلام لانے کے بعد ایک صاع خرما اور ایک صاع جو جناب سلمان کو دئے اور وہ جناب فاطمہ زہرا سلام الله علیہا کی خدمت میں لے کر آئے، اور بی بی نے اپنے ہاتھوں سے آٹا پیسا اور اس کی روٹی بناکر جناب سلمان کو دی، جناب سلمان نے کہا: اے بنت رسول! اس میں سے کچھ مقدار روٹی اور خرما حسن و حسین (علیھما السلام) کے لئے رکھ لیجئے، جناب فاطمہ زہرا سلام الله علیہا نے فرمایا: جس چیز کو راہ خدا میں دیدیا ھے اس میں سے استعمال نھیں کرسکتی![90]

پھر بھی سوال کر

ایک عورت جناب فاطمہ زہرا سلام الله علیہا کی خدمت میں مشرف ھوئی اور اس نے کہا: میری ماں بہت زیادہ بوڑھی اور ضعیف ھے جو نماز میں بہت زیادہ غلطی کرتی ھے، مجھے آپ کی خدمت میں بھیجا ھے تاکہ آپ سے سوال کروں کہ وہ کس طرح نماز پڑھے؟ جناب فاطمہ زہرا سلام الله علیہا نے فرمایا: جو کچھ بھی سوال کرنا چاھے سوال کرلے۔

چنانچہ اس عورت نے اپنے سوالات بیان کئے یہاں تک کہ نوبت دسویں سوال تک پہنچ گئی اور بی بی ہر سوال کا جواب کُشادہ دلی سے دیتی رھیں، لیکن وہ عورت سوالات کی کثرت کی کوجہ سے شرمندہ ھوگئی اور اس نے کہا: میں آپ کو اس سے زیادہ زحمت میں نھیں ڈالوں گی! جناب فاطمہ زہرا سلام الله علیہا نے فرمایا: پھر بھی سوال کر، اور اس عورت کی تسکین خاطر کے لئے فرمایا: اگر کوئی شخص کسی کو کام دے مثال کے طور پر اس سے کھے کہ یہ بھاری وزن کسی اونچی جگہ پر پہنچا دے اور اس کام کے بدلے تمھیں ایک لاکھ دینار انعام ملے گا تو کیا وہ شخص اس انعام کے پیش نظر اس کام میں تھکن کا احساس کرے گا؟ اس عورت نے جواب دیا: نھیں، جناب فاطمہ زہرا سلام الله علیہا نے فرمایا: میں ہر سوال کے جواب میں خداوندعالم سے اس سے کھیں زیادہ جزا حاصل کرتی ھوں اور ہرگز ملول نھیں ھوتی اور تھکن کا احساس نھیں کرتی، میں نے رسول خدا (صلی الله علیه و آله و سلم) سے سنا ھے کہ قیامت کے دن اسلامی علما ء جب خداوندعالم کی بارگاہ میں حاضر ھوں گے تو اپنے علم و دانش اور کوشش جو انھوں نے لوگوں کی تعلیم اور ہدایت کے لئے کی ھے، اس کے برابر اپنے خدا سے جزا حاصل کریں گے۔[91]

پڑوسی سے ابتدائ

جناب فاطمہ زہرا سلام الله علیہا کی رات بھر کی مناجات اور با سوز گریہ و زاری کبھی کبھی آپ کے فرزند کو نیند سے بیدار کردیا کرتی تھیں، امام حسن علیہ السلام کہتے ھیں: میں نے شب جمعہ اپنی والدہ گرامی کو دیکھا کہ محراب عبادت میں کھڑی ھوئی ھیں اور طلوع فجر تک رکوع و سجود کے عالم میں ھیں اور سب کے لئے دعا کرتی ھیں مگر اپنے لئے نھیں! میں نے عرض کی: اے مادر عزیز! کیوں اپنے لئے کوئی دعا نھیں کی ھے؟ تو جناب فاطمہ زہرا سلام الله علیہا نے فرمایا: اے بیٹا! پھلے پڑوسی بعد میں خود۔

جناب فاطمہ زہرا سلام الله علیہا اپنے فرزند کو بہت زیادہ رسول خدا (صلی الله علیه و آله و سلم) کی یاد دلاتی تھیں اور اپنے والد گرامی کی سفارش کی بنا پر بچوں کو پھولوں کا گلدستہ شمار کرتی تھیں اور قرآن و دعا کی تعلیم کے لئے پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کی خدمت میں بھیجا کرتی تھیں۔[92]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 next