حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (1)



(آپ کے ساتھی کہتے ھیں:) ھمیں معلوم ھوگیا کہ امام علیہ السلام اس سے کچھ نھیں کھیں گے، بہر حال اس کے گھر پر پہنچے ، اور بلند آواز میں کہا: اس سے کھو؟ یہ علی بن حسین (علیھما السلام) آئے ھیں، وہ شخص جو فساد کرنے کے لئے تیار تھا اپنے گھر سے باہر نکلا اور اُسے شک نھیں تھا کہ آپ اس کی توھین آمیز گفتگوکابدلہ لینے آئے ھیں، امام سجاد علیہ السلام نے اس سے فرمایا: اے بھائی! کچھ دیر پھلے تم نے میرے سامنے میرے بارے میں کچھ باتیں کھیں، اگر مجھ میں وہ باتیں پائی جاتی ھیں تو میں خدا کی بارگاہ میں طلب بخشش چاہتا ھوں، اور اگر وہ باتیں مجھ میں نھیں پائی جاتیں تو خدا تجھے معاف کردے، (یہ سننا تھا کہ) اس شخص نے آپ کی پیشانی کا بوسہ لیا اور کہا: جو چیزیں میںنے کھی ھیں وہ آپ میں نھیں ھیں بلکہ میں خود ان باتوں کا زیادہ سزاوار ھوں۔

روایت کا راوی کہتا ھے: وہ شخص حسن بن حسن آپ کا چچا زاد بھائی تھا![117]

جذام کے مریضوں سے محبت

حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ھیں: ایک روز حضرت اما م سجاد علیہ السلام جذام والوں کے پاس سے گزر رھے تھے ، اس وقت آپ اپنی سواری پر سوار تھے، اور وہ لوگ کھانا کھا رھے تھے، انھوں نے آپ کو کھانا کھانے کی دعوت دی، امام علیہ السلام نے فرمایا: تمھیں معلوم ھونا چاہئے کہ اگر میں روزہ سے نہ ھوتا تو تمہارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتا، اور جب آپ اپنے گھر پہنچے تو حکم دیا کہ کھانا بنایا جائے اور سلیقہ سے اچھا کھانا بنایا جائے اور پھر ان لوگوں کو کھانے کی دعوت دی اور خود بھی ان لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا تناول فرمایا۔[118]

حاکم کو معاف کردینا

ہشام بن اسماعیل، عبد الملک مروان کی طرف سے مدینہ کا حاکم تھا، واقدی، امام علی علیہ السلام کے پوتے عبد الله سے روایت کرتے ھیں کہ انھو ں نے کہا: ہشام بن اسماعیل، میرا بُرا پڑوسی تھا اور امام سجاد علیہ السلام کو بہت زیادہ اذیت پہنچاتا تھا، جب وہ معزول ھوگیا، اور ولید بن عبد الملک کے حکم سے اُسے اس کی تلافی کے لئے لوگوں کے درمیان دست بستہ کھڑا کردیا گیا، وہ مروان کے گھر کے پاس کھڑا کیا گیا تھا، امام سجاد علیہ السلام اس کے پاس سے گزرے اور اس کو سلام کیا۔ اما م سجاد علیہ السلام نے اپنے خاص افراد کو تاکید کی تھی کہ کوئی اُسے کچھ نہ کھے۔[119]

امن و امان کی فضا

حضرت امام علی بن الحسین علیھما السلام نے ایک روز اپنے غلام کو دو بار آواز دی لیکن اس نے جواب نھیں دیا، آپ نے اس سے تیسری بار فرمایا: اے میرے بیٹے! کیا تو نے میری آواز نھیں سنی؟غلام نے کہا: سنا تھ، آپ نے فرمایا: تو پھر جواب کیوں نھیں دیا؟ اس نے کہا: آپ کی طرف سے امان کا احساس تھا، امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا: خدا کا شکر ھے کہ میرا خدمتگار میری نسبت امن و امنیت کا احساس رکھتا ھے۔[120]

مخفی طور پر احسان کرنا

 Ù…دینہ میں Ú©Ú†Ú¾ ایسے گھرانے تھے کہ جن Ú©ÛŒ روزی اور ان Ú©ÛŒ زندگی کا ضروری سامان امام علیہ السلام Ú©ÛŒ طرف سے جاتا تھا لیکن ان Ú©Ùˆ یہ نھیں معلوم تھا کہ یہ سامان کہاں سے آتا Ú¾Û’ØŸ جب امام سجاد علیہ السلام Ú©ÛŒ شہادت ھوگئی ØŒ (تو ان Ú©Ùˆ معلوم ھوا کہ ÙˆÚ¾ÛŒ مخفی طور پر امداد کیا کرتے تھے!)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 next