حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (1)



اس وقت تین روز گزر چکے تھے کہ حضرت رسول خدا (صلی الله علیه و آله و سلم)، علی مرتضی، و فاطمہ زہرا (سلام الله علیھم) نے کچھ نہ کھایا تھا اور رسول خدا (صلی الله علیه و آله و سلم) بھی ان حالات سے باخبر تھے۔

حضرت فاطمہ بھی گھر میں کچھ نہ رکھتی تھیں فقط ایک گوسفند کی کھال تھی کہ جس پر رات کو حضرت امام حسن واما م حسین سوتے تھے اس پوست کو اٹھا یا اور بوڑھے کو عطا کیا اور فرمایا: اس کولے لو، خداوند عالم تمھیں اس سے بہتر عنایت کرےگا ۔

 Ø¨ÙˆÚ‘Ú¾Û’ Ù†Û’ کھال Ú©Ùˆ دیکھا اور پھر عرض کیا:  اے بنت رسول! میں اپنی بھوک کا شکوہ Ù„Û’ کر آپ Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر ھوا ھوں، اور آپ یہ گوسفند Ú©ÛŒ کھال عطا کر رھی ھیں! میری بھوک میں یہ پوست کام  نہ آئے Ú¯ÛŒ !

 Ø¬Ø¨ بی بی Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ باتوں Ú©Ùˆ سنا تو حضرت  حمزہ  Ú©ÛŒ  بیٹی Ù†Û’ جو ہار آپ Ú©Ùˆ ہدیہ دیا تھا اپنی گردن سے نکالا اور بوڑھے شخص Ú©Ùˆ عنایت کردیا، اور فرمایا: اس گردن بند Ú©Ùˆ Ù„Û’ جا اور جاکر فروخت کردے، خداوندعالم تجھے اس سے بہتر عطا کرے گا۔

بوڑھا شخص وہ ہارلے کر پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کی خدمت میں مسجد میں آیا، آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) اس وقت تک مسجد میں تشریف فرما تھے، اور اس بوڑھے شخص نے کہا: یا رسول الله! آپ کی لخت جگر جناب فاطمہ (سلام الله علیہا) نے یہ ہار مجھے عنایت کیا اور فرمایا ھے کہ اس کو فروخت کردے، امید ھے کہ خداوندعالم تیری حالت کو بدل دے۔

یہ سن کر پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) رونے لگے اور فرمایا: کس طرح تیری حالت نہ بدلے گی جبکہ فاطمہ بنت محمد ( (صلی الله علیه و آله و سلم)) جو سیدہٴ نساء العالمین ھیں تجھے اپنا ہار عطا کیا ھے۔

عمار یاسر اپنی جگہ سے کھڑے ھوئے اور کہا: یا رسول الله! کیا مجھے اجازت ھے کہ میں اس ہار کو خریدوں؟ آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا: تم اس کو خرید لو کہ اگر جن و انس اس ہار کی خریداری میں شریک ھوں تو خداوندعالم ان کو آتش جہنم میں نھیں جلائے گا۔

جناب عمار نے کہا: اے برادر عرب! کتنے میں فروخت کرتے ھو؟ اس نے کہا: ایک نان و گوشت کی شکم سیر غذا، ایک بُرد یمانی جس سے اپنے بدن کو ڈھانپ لوںاور اپنے پروردگار کی نماز بجا لاسکوں اور ایک دینار جس سے میں اپنے گھر تک واپس ھوجاؤں۔

اس موقع پر جناب عمار نے کہ جن کوجنگ خیبر کی غنیمت ملی تھی لیکن اس کو فروخت کرچکے تھے اس شخص سے کہا: بیس دینار، دو سود رھم، ایک بُرد یمانی اور اپنی سواری تجھے دیتا ھوں تاکہ تو اپنے اھل و عیال تک پہنچ جائے اور گندم اور گوشت سے سیراب کرتا ھوں، اس اعرابی نے کہا: اے مرد! تو کتنا سخی اور کریم ھے، اس کے بعد وہ جناب عمار کے ساتھ گیا اور جناب عمار نے اپنے وعدہ کے مطابق وہ چیزیں اس کو دیدیں۔

اعرابی پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کی خدمت میں حاضر ھوا، آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) نے اس سے سوال کیا: کیا تم شکم سیر ھوگئے ھو اور تمھیں لباس مل گیا ھے؟ اس شخص نے کہا: جی ہاں، (میرے ماں باپ آپ پر قربان ھوں) میں بے نیاز ھوگیا ھوں، اس وقت آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا: پس جناب فاطمہ (سلام الله علیہا) کے کام کی جزا کیا ھے؟ اس اعرابی نے کہا: پروردگارا! تو خدا ھے، ھم تجھے حادث نھیں مانتے اور تیرے علاوہ کسی کو معبود قرار نھیں دیتے، تو بہر حال ھمیں روزی دینے والا ھے، خداوندا! فاطمہ زہرا کو ایسی چیز عطا کر کہ نہ کسی آنکھ نے دیکھی ھو اور نہ کسی کان نے سنی ھو۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 next