حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (1)



معاویہ تعجب کی دنیا میں غرق ھوگیا اور وہ کہتا جاتا تھا: ھیہات! ھیہات! کہ عورتیں ایسے بچے کو پیدا کرنے سے عاجز ھیں۔[73]

بے نظیر زہد

معاویہ بن عمار، حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل کرتے ھیں کہ امام علیہ السلام نے فرمایا: ”جب کبھی بھی حضرت علی علیہ السلام کے سامنے راہ خدا میں دو کام پیش آئے آپ ان میں سخت ترین پر عمل کیا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے: اے اھل کوفہ! تم لوگ جانتے ھو کہ میں تمہارے شہر میں حکومت کے دوران مدینہ میں موجود اپنے مال سے معاش زندگی اور روزی حاصل کرتا تھا اور بھنے ھوئے آٹے کو اس وجہ سے باندھ کر رکھتا تھا کہ کوئی اس میں کسی چیز کا اضافہ نہ کردے، دنیا میں علی سے زیادہ زاہد اور کون ھوسکتا ھے۔[74]

خشک روٹی اور کھٹی دھی

نضر بن منصور ، عقبہ بن علقمہ سے روایت کرتے ھیں کہ انھوں نے کہا: میں کوفہ میں حضرت علی علیہ السلام کے بیت الشرف میں آپ کی خدمت میں حاضر ھوا، دیکھا کہ آپ کے سامنے ایک دھی سے بھرا ھوا ظرف بھرا رکھا تھا، دھی اتنی زیادہ کھٹی تھی کہ اس کی بو مجھے تکلیف پہنچارھی تھی اور آپ کے ہاتھ میں سوکھی ھوئی روٹی کے چند ٹکڑے تھے، میں نے کہا: یا امیر الموٴمنین ! کیا آپ ایسا کھانا کھاتے ھیں؟ امام علیہ السلام نے مجھ سے فرمایا: اے ابو الجنوب! پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) مجھ سے زیادہ سوکھی روٹی تناول فرماتے تھے اور (اپنے لباس کی طرف اشارہ کرتے ھوئے) فرمایا:اس سے زیادہ موٹا لباس پہنتے تھے، اور اگر میں ایسا نہ کروں تو ڈرتا ھوں کہ آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) سے ملحق نہ ھوسکوں!۔[75]

اوج کرامت و ایثار

جنگ جمل میں امام علی علیہ السلام کے ساتھ شریک ھونے والے سپاھیوں کی تعداد بارہ ہزار تھی، اور جب یہ جنگ اھل جمل کی شکست پر تمام ھوئی تو حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام نے حکم دیا کہ بیت المال بصرہ میں تقسیم کردیا جائے اور ہر ایک شخص کے لئے پانچ سو درھم مقرر کئے، چنانچہ اتنی ھی مقدار میں سب تک پہنچ گیا نہ کم ھوا ھور نہ زیادہ، اور سب مال ختم ھوگیا، اور امام علیہ السلام نے بھی دوسروں کی طرح پانچ سو درھم لئے اور بیت المال سے خطاب کرتے ھوئے فرمایا:

”غُرِّي غَیْرِي!“۔

”میرے علاوہ کسی غیر کو دھوکہ دینا“۔

جنگ سے واپسی اور بیت المال کی تقسیم کے بعد اچانک ایک شخص آیا اور اس نے کہا: یا امیر الموٴمنین ! میرا دل آپ کے ساتھ تھا اگرچہ آپ کے ساتھ جنگ میں شریک نہ ھوسکا، لہٰذا اس تقسیم میں سے مجھے بھی کچھ عنایت فرمائیں! حضرت علی علیہ السلام نے اپنا حصہ اس شخص کو عطا کردیا اور خود خالی ہاتھ گھر واپس پلٹ گئے۔(۲)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 next