حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (1)



دوسرے دن بھی آپ کے لئے انگور خریدے گئے اس روز بھی ایک غریب آیا اور امام علیہ السلام نے سارے انگور اس کو دلادئے۔

تیسرے روز کوئی سائل نھیں آیا، چنانچہ امام علیہ السلام نے انگور کھائے اور فرمایا: ھمارے ہاتھ سے کچھ نھیں گیا، اور خدا کا شکر ادا کیا۔[131]

بچپن میں آپ کی عظمت کمال

عبد الله بن مبارک کہتے ھیں: ایک سال میں مکہ گیا، حاجیوں کے ساتھ چل رہا تھا کہ اچانک ایک سات یا آٹھ سال کے بچہ کو دیکھا جو حاجیوں کے ساتھ ساتھ چل رہا ھے اور اس کے پاس کوئی زاد راہ بھی نھیں ھے، میں اس کے پاس گیا اوراُسے سلام کیا اس کے بعد اس سے کہا: تم نے کس کے ساتھ جنگل و بیابان طے کیا ھے، اس نے کہا: خداوندمہربان کے ساتھ۔

میری نظر میں ایک بزرگ انسان معلوم ھوا، میں نے کہا: اے میرے بیٹے! تمہارا زاد راہ کہاں ھے؟ اس نے کہا: میرا زاد راہ میرا تقویٰ اور میرے دو پیر ھیں اور میرا ہدف میرا مولا ھے۔

میرے نزدیک اس کی اھمیت بڑھ گئی، میں نے کہا: کس گھرانے سے تعلق رکھتے ھو؟ اس نے کہا: علوی اور فاطمی گھرانے سے میں نے کہا: اے میرے سید و سردار! کیا کچھ اشعار بھی کھے ھیں؟ اس نے کہا: جی ہاں، میں نے کہا اپنے کچھ اشعار سنائیے، چنانچہ اس نے اس مضمون کے اشعار پڑھے:

Ú¾Ù… حوض کوثر پر وارد Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ تو  ایک گروہ Ú©Ùˆ وہاں سے ہٹایا جائے گا اور Ú¾Ù… حوض کوثر پر وارد ھونے والوں Ú©Ùˆ پانی پلائیں Ú¯Û’Û” کوئی بھی ھمارے وسیلہ Ú©Û’ بغیر نجات نھیں پاسکتا، اور جو شخص ھمیں دوست رکھتا Ú¾Ùˆ اس Ù†Û’ اپنی کوشش اور زاد راہ میں نقصان نھیں اٹھایا، جو شخص ھمیں خوش کرے تو ھماری طرف سے اس Ú©Ùˆ خوشی پہنچے گی، اور جو شخص ھمیں رنجیدہ کرے تو اسکا مطلب Ú¾Û’ کہ اس Ú©ÛŒ ولادت بُری تھی اور جو شخص ھمارا حق غصب کرے تو اس Ú©Û’ عذاب Ú©Ùˆ دیکھنے کا وعدہ روز قیامت Ú¾Û’!

(راوی کا کہنا ھے کہ ) اور پھر وہ میری نظروں سے غائب ھوگیا یہاں تک کہ میں مکہ پہنچا اور اپنا حج تمام کیا اور واپس پلٹ گیا، مقام ”بطحا“ میں دیکھا کہ لوگ ایک جگہ جمع ھیں گردن اٹھاکر دیکھا کہ یہ لوگ کس وجہ سے جمع ھوئے ھیں، دیکھا تو وھی بچہ ھے جس سے میں نے گفتگو کی تھی، میں نے سوال کیا: یہ کون ھے؟ تو مجھے بتایا گیا: یہ زین العابدین ھیں!![132]

بخشش کی درخواست

حضرت امام باقر علیہ السلام فرماتے ھیں: ھمارے والد بزرگوار نے اپنے غلام کو کسی کام سے بھیجا اور جب اس نے اس کام میں تاخیرکی تو آپ نے اس کو ایک تازیانہ مارا، غلام نے کہا: اے علی بن الحسین! خدا کا واسطہ، پھلے آپ مجھے کام کے لئے بھیجتے ھیں او رپھر مجھے مارتے ھیں!



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 next