حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (1)



تمام کرامتوں کی نشانی

ایک دردمند غریب حضرت علی علیہ السلام کی خدمت مبارک میں حاضر ھوا اور اس نے عرض کی: میں تین بیماریوں میں مبتلا ھوں، بدن کی بیماری، غربت کی بیماری اور جھل و نادانی کی بیماری، امام علیہ السلام نے فرمایا: اے برادر عرب! جسم کی بیماری کے لئے طبیب کے پاس اور جھل کی بیماری کے لئے کسی عالم کے پاس اور غربت کی بیماری کے لئے کسی سخی آدمی کے پاس جاؤ، اس عرب نے کہا: آپ طبیب بھی ھیںاور عالم بھی اور سخی و کریم بھی! چنانچہ حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام نے حکم دیا کہ اس شخص کو بیت المال سے تین ہزار درھم عطا کئے جائیں اور اس شخص سے فرمایا: ان میں سے ایک ہزار درھم تیری جسمانی بیماری کے لئے ، ایک ہزار درھم تیری غربت کی بیماری کے لئے اور ایک ہزار درھم جھل و نادانی کی بیماری کے لئے خرچ کرنا۔[82]

جوانوں کے حال کی رعایت

حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام جب وسیع اسلامی ملک پر حکومت کیا کرتے تھے، جناب قنبر کے ساتھ ایک لباس فروش جوان کے پاس پہنچے اور اس سے سوال کیا: کیا تمہارے پاس پانچ درھم کے دو لباس موجود ھیں؟ اس جوان نے کہا: جی ہاں، ان میں سے ایک بہتر ھے اور ایک تین درھم کا اور ایک دو درھم کا ھے۔

امام علیہ السلام نے فرمایا: دونوں کو لاکر دکھاؤ، جب وہ جوان دونوں پیراہن کو لے کر آیا تو امام علیہ السلام نے جناب قنبر سے فرمایا: تین درھم والے لباس کو تم لے لو!

قنبر نے کہا: یا امیر الموٴمنین! آپ منبر پر جاکر خطاب کرتے ھیں، اور لوگوں کے سامنے خطبہ دیتے ھیں، امام علیہ السلام نے فرمایا: اے قنبر تم جوان ھو، اور جوانی کی تمنائیں رکھتے ھو، میں خدا سے شرم کرتا ھوں کہ اپنے کو تم پر برتری دوں!!

میں نے حضرت رسول اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) سے سنا ھے کہ آپ نے فرمایا: جیسا لباس تم پہنو ویسا ھی اپنے غلام کو پہناؤ، اور جو کھانا تم کھاؤ وھی اپنے غلام کو بھی کھلاؤ، اس کے بعد امام علیہ السلام نے دو درھم والا لباس خود پہن لیا، پہننے کے بعد دیکھا کہ اس کی آستین انگلیوں سے بھی باہر تک پہنچ رھی ھے، تو امام علیہ السلام نے فرمایا: اے جوان! یہ اضافی آستین کاٹ دو ، چنانچہ اس نے کاٹ دی اور کہا: اے بزرگوار! رکئے اس کی تہہ کردوں، امام علیہ السلام نے فرمایا: جیسی ھے رہنے دو، اس کام کا وقت نھیں ھے۔[83]

حکومتی کارندوں کے لئے اھم سفارشیں

عبد الرحمن بن سلیمان کہتے ھیں: حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام نے ایک کوفی شخص کو زکوٰة لینے کے لئے کوفہ کے جنگلوں میں روانہ کیا اور اس سے فرمایا: اے خدا کے بندے! خدا سے ڈر اور اپنی دنیا کو اپنی آخرت پر ترجیح نہ دینا۔

جس چیز کا تمھیں امین بنایا گیا ھے اس کی رعایت کرو اور خدا کے حق کا لحاظ رکھو، اور جب فلاں قبیلہ کے علاقہ میں پہنچو اور اس کے پاس جاؤ ان کی حدود میں نہ رکنااور ان کے پڑوس میں رکنا، اس کے بعد سکون و و قار کے ساتھ ان کی طرف جانا یہاں تک کہ ان کے پاس پہنچ جاؤ تو ان کو سلام کرنا اور یوں کہنا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 next