حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (1)



پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) بیت الشرف سے باہر آئے اور سعد کے پاس گئے اور مخصوص محبت کے ساتھ اس سے فرمایا: اے سعد! کیا تم وہ دو درھم واپس نھیں کرو گے؟آپ سے اس نے عرض کی: کیوں نھیں، دو سو درھم کے ساتھ! آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا: اے سعد! میں صرف وھی دو درھم چاہتا ھوں!

سعد نے آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) کو دو درھم واپس کردئے، اور پھر آہستہ آہستہ اس کی حالت غیر ھونے لگی یہاں تک کہ جو کچھ بھی جمع کیا تھا وہ اس کے ہاتھوں سے جاتا رہا اور اپنی پرانی حالت میں پلٹ گیا۔[8]

لوگوں کی ناشکری کے مقابل بہت زیادہ نیکی

حضرت امام موسیٰ بن جعفر علیہ السلام اپنے آباء و اجداد کے حوالہ سے حضرت امیر المومنین علیہ السلام سے روایت کرتے ھیںکہ : پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) ھمیشہ بہت زیادہ نیکی اور احسان کرنے والے تھے کہ لوگوں کی طرف سے جن کی نیکی کا بدلہ نھیں دیا جاتا تھا، آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) کی نیکی اور احسان عرب و عجم سب کو شامل ھوتی تھی، اور ھم اھل بیت (علیھم السلام) بھی بہت زیادہ نیکی اور احسان کرنے والے ھیں اور ھماری نیکی کا بھی بدلہ نھیں دیا جاتا اور منتخب مومنین بھی ھماری ھی طرح (بہت زیادہ نیکی و احسان کرنے والے)ھیں۔[9]

اوج بندگی

جناب ابوبصیرۺ ، حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت کرتے ھیں: رسول خدا (صلی الله علیه و آله و سلم) ھمیشہ غلاموں کی طرح کھانا تناول فرمایا کرتے تھے اور عبد و غلام کی طرح زمین پر بیٹھتے تھے اور اس حقیقت سے واقف تھے کہ (خدا کے) عبد ھیں۔[10]

ھمیشگی علاج

حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: ایک بادیہ نشین عورت رسول اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کے پاس سے گزری دیکھا کہ آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) زمین پر بیٹھے ھوئے تھے اور کھانا تناول فرمارھے ھیں! اس نے آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) سے خطاب کرتے ھوئے کہا: اے محمد! خدا کی قسم عبد و غلام کی طرح کھانا کھاتے ھو اور عبد و غلام کی طرح بیٹھتے ھو؟!

پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا: وائے ھو تجھ پر! مجھ سے زیادہ بندہ اور غلام کون ھوگا؟ اس عورت نے کہا: اپنے کھانے میں سے ایک لقمہ کھانا مجھے بھی دیں! آنحضرت (صلی الله علیه و آله و سلم) نے ایک لقمہ اس کو دیا، اس عورت نے کہا: نھیں، خدا کی قسم (مجھے منظور نھیں ھے) مگر یہ کہ آپ اپنے دہن مبارک سے نکال کر ایک لقمہ دیں! حضرت نے اپنے دہن شریف سے لقمہ نکالا اور اس کو دیا، چنانچہ اس نے لیا اور کھالیا، حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ھیں: وہ عورت جب تک زندہ رھی اس کو کوئی دردو رنج نھیں ھوا۔[11]

بزرگ زادوں کا مخصوص احترام



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 next