آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ اول)



”نماز میں جہرو اخفات کا معیار عرف ہے“

اور بہت سے جملے جو میری نظروں سے گزرے مگر میں ان کے اصل معنی کو نہ سمجھ سکا ۔

میں حیران وسرگرداں ہوگیا،اور میں نے فقہ اسلامی کی ان اصطلاحات اور جملوں کو سمجھنے پر پوری توجہ مبذول کی ۔

آپ سوچتے ہوں گے کہ میں نے کس طرح حلال خدا کو حاصل کیا کہ اس کو انجام دوں؟ اور کس طرح حرام کو حاصل کیا کہ جس سے میں اجتناب کروں میں نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا میری آنکھیں آنسوؤں سے بھری ہوئی تھیں، میں نے دعا کی :الہٰی: میں جانتا ہوں کہ تونے مجھے مکلف کیا ہے‘مگر نہیں جانتا کہ کیوں مجھے مکلف کیا ہے؟

الٰہی: مجھے اس چیز کی معرفت عنایت کر جیسے تو نے مجھ سے طلب کیا ہے، تاکہ میں اس کو انجام دے سکوں ۔

اے میرے خدا!میری مدد کرکہ جومیں پڑھوں اس کو صحیح طور پر سمجھ سکوں ۔فقہ کی کتابوں کے روشن وآ شکار ہونے پر میری مدد کرکہ تو کیا چاہتا ہے؟

تاکہ میں اس پر عمل کروں جو تو چاہتا ہے؟اصل معنی کو نہیں سمجھ سکا ۔

رات کی تاریکی چھا چکی تھی میں اپنے والد کا دستر خوان پر انتظار کرہا تھا ۔

تھکاوٹ،خستگی، بیقراری میری آنکھوں اور پلکوں سے اول شام ہی سے آشکارونمایاں تھی پھر میں نے جو کچھ انجام دیا تھا وہ خوشی کے لئے تھا میری اس خوشی میں رنج وغم کی آمیزش ہوگئی یعنی میری خوشی میرے غم میں بدل گئی ۔

جب ہمارے لیے دستر خوان بچھا اور میرے والد تشریف لائے تو اس وقت میرا دل دھڑک رہا تھا میرا سانس اکھڑا ہوا تھا اور میرے کان کادرجہ حرارت اتنا زیادہ تھا کہ گویا ناگہانی بخار کی بناپر تپ رہاہو شرم وحیرت وپریشانی اور تردد نے میرے فکر وشعور پر غلبہ کرلیا تھا اور میں تمام ان پڑھے ہوئے جملوں اور کلمات کو تیزی کے ساتھ اپنے دل میں دہرارہا تھا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 next